صدر زیلنسکی کی یوکرینی فوج کی جانب سے کیمیائی حملے کی تیاری کر نےکی خبروں کی تردید
انہوں نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر نشر کردہ اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "روس یوکرین میں کیے گئے جرائم کو پروپیگنڈے کے ذریعے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ان کی فوج کیمیائی حملے کی تیاری کر نے سے متعلق الزامات کی تردید کی ہے ۔
انہوں نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر نشر کردہ اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "روس یوکرین میں کیے گئے جرائم کو پروپیگنڈے کے ذریعے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
"اگر آپ روس کے منصوبوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، تو آپ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ دوسروں پر کیا الزام لگاتا ہے۔ ہم نے بار بار اس بات کا مشاہدہ کیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے 9 مارچ کو یوکرین کی فوج اشتعال انگیز کارروائیاں کرنے کی تیاری کر نے اور اس مقصد کے لیے وہ 80 ٹن امونیا خارکیف شہر کے قریب پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا ۔
دوسری جانب یوکرین کے رہنما کا کہنا تھا کہ روسی فوج کے ساتھ جنگ کے دوران تقریباً ایک لاکھ افراد کو گزشتہ دو دنوں میں انخلاء کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے مختلف علاقوں میں انسانی امداد فراہم کی ہے جبکہ ماریوپول اور وولونواہا کے شہروں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
"انہوں نے کہا کہ میں نے خوراک اور ادویات سے بھرے ٹرکوں کےقافلے کو ماریوپول بھیجنے کی ہدایت کی ہے، حالانکہ اس علاقے میں روسی فوجیوں نے گولہ باری جاری رکھی ہوئی ہے اور حملہ آوروں نے راہداری میں ٹینکوں سے گولہ باری جاری رکھی ہوئی ہے اور یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے۔ یہ دہشت گردی ہے۔
یاد رہے روسی فوجیوں نے 24 فروری کو یوکرین پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا ۔