یوکیرین نیٹو میں شمولیت سے بازآتے ہوئے غیر جانبدار رہے، صدرِ روس
سال 2014 میں طے پانے والامنسک معاہدہ یوکیرین کے اس پر پابند نہ رہنے کی بنا پر کالعدم ہو گیا ہے
روسی صدر ولا دیمر پوتن نے یوکیرین سے درخواست کی ہے یہ باہمی مسائل کے حل کے لیے نیٹو میں شمولیت اختیار کرنے کے بجائے غیر جانبدار حیثیت کو اپنائے اور کریمیا کے روس سے الحاق کو تسلیم کرے۔
صدر پوتن نے اخباری نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2014 میں طے پانے والامنسک معاہدہ یوکیرین کے اس پر پابند نہ رہنے کی بنا پر کالعدم بن گیا ہے اور مغربی ممالک نے بھی اس سلسلے میں مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔ لہذا دونتسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کو تسلیم کرنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی حل چارہ باقی نہیں بچا۔ اب منسک معاہدے کا وجود ختم ہو گیا ہے، ہم نے ان جمہورتوں کو تسلیم کر لیا ہے۔
پوتن نے یوکیرین کی نیٹو رکنیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مغربی ممالک کے ہم منصبوں اپنی حیثیت نہ کھونے کے لیے بہترین حل موجودہ کیف انتظامیہ کا نیٹو میں شمولیت سے بذاتِ خود باز آنا اور غیر جانبدار رہنا ہو گا۔
یوکیرین کو باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کریمیا اور سیواستوپول میں مقیم انسانوں کے روس کی چھت تلے زندگی بسر کرنے کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے۔