امریکی NSA کی ڈینش ایجنسی کی مدد سے جرمن سیاست دانوں کی جاسوسی کا انکشاف

انکشاف ہوا ہے کہ  ڈنمارک کی خفیہ ایجنسی نے امریکہ کے بیرون ملک جاسوسی کرنے والے ادارےNSA کی چوٹی کے یورپی سیاست دانوں کی جاسوسی میں مدد کی ہے

1648670
امریکی NSA کی ڈینش ایجنسی کی مدد سے جرمن سیاست دانوں کی  جاسوسی کا انکشاف

 انکشاف ہوا ہے کہ  ڈنمارک کی خفیہ ایجنسی نے امریکہ کے بیرون ملک جاسوسی کرنے والے ادارےNSA کی چوٹی کے یورپی سیاست دانوں کی جاسوسی میں مدد کی ہے۔

ڈنمارک کے نشریاتی ادارے  DRنے ملکی خفیہ سروس کے حوالے سے بتایا کہ اس جاسوسی کے دوران جرمن چانسلر انگیلا مرکل، وفاقی جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی کے چانسلر کے عہدے کے سابق امیدوار پیئر اشٹائن بروک کی بات چیت سنی گئی۔

اس بارے میں چھان بین یورپی میڈیا اداروں نے خاص طور سے جرمنی کے NDR, WDR اور جرمن روزنامہ زُوڈ ڈوئچے زائٹنگ کے ساتھ مل کر کی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2015 میں ڈنمارک کی حکومت کو علم تھا کہ ان کی خفیہ ایجنسی جاسوسی میں ملوث ہے جب کہ رپورٹ میں اس بات کے شواہد بھی موجود ہیں کہ امریکہ نے ڈنمارک کی خفیہ ایجنسی کے ذریعے ناروے، فرانس، سویڈن، جرمنی اور  ہالینڈ کے سیاست دانوں کی جاسوسی کروائی تھی جس پر ڈنمارک کی حکومت نے گزشتہ سال 2020 میں خفیہ ایجنسی کی قیادت کو برطرف کردیا تھا۔

اس تفتیش کے مطابق ڈنمارک کی خفیہ سروس نے امریکہ کی این ایس اے کو 2012 سے 2014 تک کوپن ہیگن کے قریب واقع اپنے جاسوسی کے مرکز Sandagergardan کے استعمال کی اجازت دی تھی۔



متعللقہ خبریں