بیلاروس: صدر کے خلاف مظاہرے پھر زور پکڑ گئے

صدر لوکا شینکو کے خلاد اس پرتشدد احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں140 افراد کی گرفتاری عمل میں آئی

1481959
بیلاروس: صدر کے خلاف مظاہرے پھر زور پکڑ گئے

بیلاروس میں پولیس اور مسلح فوج کی تعیناتی کے باوجود  ہزاروں  افراد نے صدر الیکسانڈر لوکاشینکو کے خلاف احتجاج کیا۔

اس پرتشدد احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں140 افراد کی گرفتاری عمل میں آئی۔

فسادات سے نمٹنے کےلیے  پولیس دستوں نے ماسک پہنے  جبکہ مسلح فوجیوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تعینات کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ  حفاظتی قوتوں نے احتجاجی مظاہرین کو بیلاروس کے مرکزی حصے میں جمع ہونے سے زبردستی روک دیا۔

قبل ازیں، بیلاروس کی قیادت نے ملک میں موجود غیر ملکی میڈیا کے کئی نمائندوں کے اجازت نامے واپس لے لیے تھے جس پر جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا تھا کہ یہ اقدام ناقابل قبول ہے۔

دوسری جانب   بیلاروس کے صدر لوکاشینکو اور روسی صدر ولادیمر پوٹن نے آئندہ دنوں کے دوران ماسکو میں ملاقات پر اتفاق کر لیا ہے۔



متعللقہ خبریں