بحیرہ روم میں پھنسے 95 غیر قانونی تارکینِ وطن 30 گھنٹوں سے امداد کے منتظر

اقوامِ متحدہ : انسان  کب تک مزید کرب برداشت کریں گے؟ کب تک زندگی اور موت کی جنگ لڑ سکیں گے؟

1462612
بحیرہ روم میں پھنسے 95 غیر قانونی تارکینِ وطن 30 گھنٹوں سے امداد کے منتظر

افریقہ سے یورپ جانے  کے لیے بحیرہ روم میں رخت ِ سفر باندھنے والے اور’’ایس او ایس‘‘ کی اپیل کرنے والے95 غیر قانونی تارکین وطن 30 گھنٹوں سے زیادہ مدت سے  امداد کے منتظر ہیں۔

بحیرہ روم میں نقل مکانی اور مہاجرین سے موصول ہونی والی امداد کی اپیل کو ٹویٹر کے  ذریعے  بھیجنے والے الارم فون نامی اکاؤنٹ  سے  33 گھنٹے قبل 95 مہاجرین   کے سوار ہونے والی ایک بوٹ کے لیے ’’ہنگامی امداد‘‘ مانگنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے  بتایا گیا ہے کہ ایک تجارتی بحری جہاز  کسی قسم کی مدد  فراہم کیے بغیر اس کشتی کا دور سے مشاہدہ کر رہا ہے۔ انسان  کب تک مزید کرب برداشت کریں گے؟ کب تک زندگی اور موت کی جنگ لڑ سکیں گے؟

اقوام ِ متحدہ  کے ادارہ برائے مہاجرین کے اطالوی  برانچ کے ترجمان فلاویو ڈی گیا کومو نے  الارم فون کی اپیل کو شیئر کرتے  ہوئے لکھا ہے کہ  مہاجرین سمندر میں  بے یارو مدد گار انتظار میں ہیں۔ فی الفور ان کے لیے ریسکیو آپریشن کرنا چاہیے کیونکہ ان کے سوار ہونے والی بوٹ غیر موزوں اور سلامتی سے عاری ہے۔ لہذا مزید تاخیری  المیہ کا موجب بن سکتی ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں