برطانیہ: نسلیت پرستی کے خلاف مظاہرے جاری

برطانیہ میں نسلیت پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ چوتھے ہفتے میں داخل ہو گیا

1440113
برطانیہ: نسلیت پرستی کے خلاف مظاہرے جاری

برطانیہ میں نسلیت پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ چوتھے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے۔

دارالحکومت لندن میں دوپہر کے وقت ہائیڈ پارک میں جمع مظاہرین نے " سیاہ فاموں کی زندگی قیمتی ہے"، "انصاف نہیں تو امن بھی نہیں" اور" برطانیہ معصوم نہیں ہے" کے نعرے لگائے۔

مظاہرین نے " بہت ہو گیا" اور " آپ کی خاموشی نسلیت پرستی ہے" کی تحریروں والے پلے کارڈوں کے ساتھ حکومت سے نسلیت پرستی اور امتیازیت کے خلاف قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

لندن کے ساتھ ساتھ کووینٹری، نیو کیسل اور اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

واضح رہے کہ امریکہ میں افریقہ النسل جارج فلائڈ  کی 25 مئی کو پولیس تشدد کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو برطانیہ میں بھی پھیل گیا۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان ایک تواتر سے جھڑپوں کی وجہ سے کثیر تعداد میں مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا اور بیسیوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں برسٹل میں ایک غلاموں کے تاجر کا مجسمہ توڑ دیا گیا اور لندن میں سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل کے مجسمے پر "وہ ایک نسلیت پرست تھا" کی عبارت لکھ دی گئی تھی۔



متعللقہ خبریں