جرمنی میں اذان دینے والی مساجد کی تعداد میں اضافہ
جرمنی کےشہر وپرپل میں کورونا وائرس کی وباء کےبعد مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کےلیےمقامی حکام کی جانب سے دی جانے والی خصوصی اجازت کے ساتھ مختلف 13 مختلف مساجد جس میں 8 ترکوں کی مساجد بھی شامل ہیں پہلی بار اسپیکر ز کے ذریعے اذان دینے کی اجازت ہے
جرمنی میں اذان دینے والی مساجد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
جرمنی کے شہر وپرپل میں کورونا وائرس کی وباء کے بعد مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مقامی حکام کی جانب سے دی جانے والی خصوصی اجازت کے ساتھ مختلف 13 مختلف مساجد جس میں 8 ترکوں کی مساجد بھی شامل ہیں پہلی بار اسپیکر ز کے ذریعے اذان دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
ترک اسلامی یونین (DİTİB) سے وابستہ 29 سالہ قدیم الفریلڈ سنٹرل مسجد میں مذہبی فریضہ ادا کرنے والے مصطفیٰ آق قایا ، ووہینکیل میمر سنن مسجد میں 25 سال سے فرائض ادا کرنے والے حسن حسین اور اور ترک فیڈریشن کی آلپرین مسجد سے23 سال سے منسلک کمال یاووز نے پہلی بار اسپیکر پر اذان پڑھی۔
اس شہر کی مساجد میں ، جہاں ترک اور مسلمان رہتے ہیں ، اسپیکر سے اذان پڑھنے کا سلسلہ 19 اپریل تک جاری رہے گا۔
اس سے قبل ، مقامی حکام کے فیصلوں کی رو سے جرمنی کے بہت سے شہروں میں تقریبا 100 مساجد میں جمعہ اور شام کی اذانیں دی جاتی رہی ہیں۔
جرمنی میں کوویڈ ۔19 کی وبا پھیل جانے کی وجہ سے مساجد اور دیگر عبادت گاہوں میں اجتماعی عبادت میں وقفہ دے دیا گیا تھا۔