فرانس: ییلو جیکٹ مظاہرین ایک دفعہ پھر سڑکوں پر امڈ آئے

فرانس میں صدر امانوئیل ماکرون کے خلاف احتجاج  کے لئے ییلو جیکٹ مظاہرین ایک دفعہ پھر سڑکوں پر امڈ آئے

1178441
فرانس: ییلو جیکٹ مظاہرین ایک دفعہ پھر سڑکوں پر امڈ آئے
fransa sari yelekliler1.jpg

فرانس میں صدر امانوئیل ماکرون کے خلاف احتجاج  کے لئے ییلو جیکٹ مظاہرین ایک دفعہ پھر سڑکوں پر امڈ آئے۔

احتجاجی مظاہروں کے 21 ویں ہفتے کے اس مظاہرے کے لئے سخت حفاظتی تدابیر  اختیار کی گئی تھیں۔

مظاہرین دارالحکومت پیرس کے ریپبلک اسکوئر میں جمع ہوئے اور لا ڈیفنس  تک مارچ کی۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان مختصر مدت کے لئے کشیدگی پیدا ہوئی۔

مظاہرین کے شانزے لیزے اسکوائر پر مظاہرے کو ممنوع قرار دے دیا گیا اور پولیس نے مظاہرین کو چارلس ڈی گاولے  اسکوائر  اور اس کے اطراف کی گلیوں سے دور رکھنے کے لئے بھاری حفاظتی اقدامات کئے۔

پیرس کے مظاہروں میں 42 افراد کو حراست میں لے لیا گیا اور شانزے لیزے اور اس کے اطراف  کی گلیوں میں مظاہرے کے خواہش مند ییلو جیکٹ مظاہرین کے لیڈروں میں سے ایرک ڈروٹ سمیت 9 افراد کو جرمانہ کیا گیا۔

رون میں مظاہرے کی ممانعت کے باوجود  سڑکوں پر آنے والے مظاہرین نے  ایک انجینئرنگ وہیکل کو آگ لگا دی اور پولیس پر خالی بوتلیں پھنکیں جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

للی میں بھی مظاہرین نے پولیس پر پتھراو کیا اور پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔

فرانس وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر کے مظاہروں میں 22 ہزار 300 افراد نے شرکت کی جبکہ ییلو جیکٹ  مظاہرین کے مطابق یہ تعداد 73 ہزار 420 افراد تھی۔

واضح رہے کہ فرانس میں 18 نومبر 2018 کو پیٹرول کی قیمتوں  میں اضافے اور خراب اقتصادی شرائط کے خلاف اجتحاج کے لئے مظاہرے شروع ہوئے جو بعد ازاں صدر امانوئیل ماکرون  کے خلاف مظاہروں میں تبدیل ہو گئے ۔



متعللقہ خبریں