وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی امور پر بات چیت

ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے باہمی امور سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا

1161992
وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی امور پر بات چیت

وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان آئے ہوئے جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

 اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، پاکستان میں جرمن سفیر مارٹن کوبلر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور جرمن حکام بھی ملاقات میں شریک تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے باہمی امور سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جرمن وزیر خارجہ نے پاکستان میں اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی۔

ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں، پاک بھارت موجودہ کشیدگی پر بھی ملاقات میں بات چیت ہوئی۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے جرمنی کے ہم منصب ہائیکو ماس کو پاکستان کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) کے تحت اٹھائے گئے انسداد دہشت گردی کے اقدامات سے آگاہ کردیا، ساتھ ہی بتایا کہ اس پلان پر من و عن عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے ہائیکو ماس کی بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں ’بہت نازک صورتحال‘ پر بھی ان کی توجہ مرکوز کروائی گئی، جس کا ’فوری طور پر حل‘ ہونا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں اگر انسانی حقوق کی خلاف وزری ہو، اگر وہاں تشدد ہو تو پھر اس کا ردعمل تو آئے گا اور اس وقت اس ردعمل کو سنبھالنا مشکل ہوگا، لہٰذا پاکستان کا موقف ہے کہ ’آگے بڑھنے کے لیے مذاکرات ہی واحد‘ ذریعہ ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کبھی بات چیت سے گھبرایا نہیں‘ لیکن بھارت سے ہی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ کشمیری قیادت اور عوام کو بھی شامل کیا جانا چاہئے۔

پریس کانفرنس کے دوران ہائیکو ماس نے جاری افغان عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی، ساتھ ہی پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی ’فوری رہائی‘ کو بھی سراہا، انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔

جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، کشیدگی کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ سے بھی بات کی۔ ’امید کرتا ہوں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی دور اور بات چیت ہوگی‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان سے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔

 



متعللقہ خبریں