آسٹریلیا میں خشک سالی بچوں کی نفسیاتی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے

علاقے میں کاشتکار کنبوں کے بچے ذہنی دباو کا شکار ہیں اور انہیں مستقبل کے بارے میں اندیشے لاحق ہیں: یونیسیف

1148519
آسٹریلیا میں خشک سالی بچوں کی نفسیاتی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے

آسٹریلیا میں خشک سالی بچوں کی نفسیاتی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے بہبودِ اطفال  ادارے یونیسیف نے شائع کردہ رپورٹ میں آسٹریلیا میں طویل عرصے سے جاری خشک سالی کے بچوں پر منفی نفسیاتی اثرات کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔

آسٹریلیا میں یونیسیف کے حکام نے ریاست نیوساوتھ گیلر  کے رہائشی 5 سے 16 سالہ بچوں سے ملاقات کی ۔

رپورٹ کے مطابق علاقے میں کاشتکارکنبوں کے بچے ذہنی دباو کا شکار ہیں اور انہیں مستقبل کے بارے میں اندیشے لاحق ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں پر کام کے بوجھ میں اضافہ ہو گیا ہے اور اب وہ ، اسکول سے متعلقہ کاموں اور کھیلوں کے لئے  پہلے کی نسبت کم وقت  نکالتے ہیں۔

اپنے نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ایک طالبعلم نے کہا کہ میں نے اس سے قبل کبھی جانوروں کو گولی نہیں ماری تھی  لیکن رواں سال میں میں نے 50 جانوروں کو گولی ماری ہے اور اب یہ میرے لئے ایک معمول کی بات ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ نیو ساوتھ گیلر صوبہ آسٹریلیا کی زرعی ضروریات  کے ایک چوتھائی کو پورا کرتا ہے  اور اس کے تقریباً تقریباً 100 فیصد تک  خشک سالی کا شکار ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں