ڈونلڈ ٹرمپ ۔ پوپ فرانسس خصوصی ملاقات

ملاقات تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی اور اس دوران فریقین نے باہمی عدم مفاہمت کے موضوعات پر بات چیت کی

738310
ڈونلڈ ٹرمپ ۔ پوپ فرانسس خصوصی ملاقات

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی سرکاری دورے کے تیسرے مرحلے میں اٹلی پہنچ گئے ہیں۔

اپنی مصروفیات کے آغاز میں صدر ٹرمپ نے سب سے پہلے کیتھولک فرقے کے روحانی پیشوااور ویٹیکن کے سربراہ پوپ فرانسس کے ساتھ خصوصی مذاکرات کئے ۔

ملاقات تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی اور اس دوران فریقین نے باہمی عدم مفاہمت کے موضوعات پر بات چیت کی۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اور پوپ فرانسس کو مہاجرین پالیسیوں،  سرمایہ کاری  اقتصادی نظام اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں نقطہ ہائے نظر کے ایک دوسرے سے بالکل متضاد ہونے کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔

اپنی صدارتی مہم کے دوران ٹرمپ کی مہاجرین پالیسیوں  اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار چنوانے کی سوچ  پر تنقید کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا تھا کہ "دیوار کھڑی کرنے کی سوچ رکھنے والا عیسائی نہیں ہو سکتا"۔

پوپ نے حالیہ دنوں میں امریکی فوج کے غیر جوہری طاقتور ترین بم کو "بموں کی ماں" کا نام دئیے جانے پربھی  ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ" ماں انسان کو زندگی دیتی ہے اور بم موت"۔

اگرچہ صدر منتخب ہونے کے بعد ٹرمپ پوپ کے ساتھ بیانات کی جنگ سے پرہیز کرنے لگے لیکن صدارتی مہم کے دوران انہوں نے پوپ کے لئے کہا تھا کہ ایک دینی رہنما کا کسی دوسرے کے اعتقادات کی پوچھ پڑتال کرنا باعثِ شرمندگی ہے۔

اپنے ان بیانات کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی کی وجہ سے ٹرمپ کو اپنے دورہ ویٹیکن کے لئے بڑے پیمانے پر کوشش کرنا پڑی ہے۔

ویٹیکن میں اپنی مصروفیات مکمل کرنے کے بعد ٹرمپ اٹلی کے صدر سرگیو ماتاریلا اور وزیر اعظم پاولو گینتی لونی کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

شام کے وقت صدر ٹرمپ اپنے وفد کے ہمراہ  نیٹوسربراہان کے اجلاس میں شرکت کے لئے بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز روانہ ہو جائیں گے۔

نیٹو سربراہی اجلاس  میں شرکت کے بعد وہ G7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے ایک دفعہ پھر اٹلی تشریف لے جائیں گے۔

روم میں صدر ٹرمپ کی بھاری مذاکراتی ٹریفک کی وجہ سے شہر میں سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔

دوسری طرف ٹرمپ مخالفین نے روم میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور صدر ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے۔



متعللقہ خبریں