ترکیہ اور تنزانیہ کے درمیان تجارتی حجم 37 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے: نائب صدر  جودت یلماز

انہوں نے   ان خیالات کا اظہار استنبول میں منعقدہ ترکیہ-تنزانیہ بزنس فورم سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔ جودت یلماز نے کہا کہ براعظم افریقہ  کے ساتھ ترکیہ کا تجارتی حجم، جو 2003 میں 5.4 بلین ڈالر تھا، 2023 میں بڑھ کر   37 بلین ڈالر تک پہنچ  گیا ہے

2129954
ترکیہ اور تنزانیہ  کے درمیان تجارتی حجم 37 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے: نائب صدر  جودت یلماز

نائب صدر  جودت یلماز  نے کہا کہ براعظم افریقہ  کاترکیہ کے ساتھ  تجارتی حجم 2023 میں 37 بلین ڈالر تک پہنچ  گیا ہے۔

انہوں نے   ان خیالات کا اظہار استنبول میں منعقدہ ترکیہ-تنزانیہ بزنس فورم سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔

جودت یلماز نے کہا کہ براعظم افریقہ  کے ساتھ ترکیہ کا تجارتی حجم، جو 2003 میں 5.4 بلین ڈالر تھا، 2023 میں بڑھ کر   37 بلین ڈالر تک پہنچ  گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران ہماری برآمدات 2.1 بلین ڈالر سے بڑھ کر 22 بلین ڈالر اور ہماری درآمدات 3.3 بلین ڈالر سے بڑھ کر 15 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ۔ "تنزانیہ افریقہ میں ہمارے ملک کے سب سے اہم تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ملک ہے ،  خاص طور پر اس کی حالیہ اصلاحات اور بلند شرح نمو کے ساتھ اس میں اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

 جودت یلماز   نے کہا کہ دوست ملک تنزانیہ کے ساتھ ترکیہ کا دوطرفہ تجارتی حجم، جو 2003 میں تقریباً 11 ملین ڈالر تھا، 2023 میں 350 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ہے ۔

نائب صدر یلماز نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ترکیہ-تنزانیہ تجارتی تعلقات میں موجود صلاحیتوں کو مکمل طور پر استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی افریقہ اور ترکیہ کی صدی ہو گی۔



متعللقہ خبریں