ترک قومی ترانے کی قبولیت کی سلاگرہ پر صدسر ایردوان کا پیغام
صدر ایردوان نے 12 مارچ کو قومی ترانے کو اپنانے اور ترانے کے شاعر مہمت عاکف ایرسوئے کے یوم یادگاری کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا ہے
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ جس دن ہم اپنا قومی ترانہ بھول گئے اس کا مطلب ہے کہ ہمارے پیروں میں غلامی کا طوق ڈال دیا گیا ہے۔
صدر ایردوان نے 12 مارچ کو قومی ترانے کو اپنانے اور ترانے کے شاعر مہمت عاکف ایرسوئے کے یوم یادگاری کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا ہے ۔
ایردوان نے کہا کہ قومی ترانہ، ایک صدی سے زائد عرصہ قبل ایک قوم کے طور پر آزادی حاصل کرنے، وطن کو قبضے سے بچانے اور ایک نئے مستقبل کی تعمیر کے لیے قومی اتفاق رائے کا اظہار تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تہذیبی پس منظر، ہماری اقدار، ہمارا عقیدہ، ہماری قوم کا تاریخ کے ذریعے مارچ ہمارے قومی ترانے کے اشعار میں مجسم ہے اور اس میں جنگ آزادی، قربانی، استقامت اور محاذ پر ہمارے سپاہیوں کی محبت یہ سب کچھ اسی ترانے میں جھلکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی قومی ترانے کے ہر لفظ اور ہر پیغام کو ہمارے نوجوان اپنے جسم اور روح کے ہر ریشے میں محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارینئی نسل وقت آنے پر اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر اس پرچم کی حفاظت کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کہ جس دن ہم اپنا قومی ترانہ بھول گئے اس کا مطلب ہے کہ ہمارے پیروں میں غلامی کا طوق ڈال دیا گیا ہے۔
وہ عظیم رہنما جو ہماری قوم کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں ان میں ہمارے محب وطن شاعر مہمت عاکف ارسوئے ہمیشہ سر فہرست رہیں گے۔ انہیں اور ان کے کاموں اور خیالات، خاص طور پر ترکیہ کے قومی ترانے کے احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے قومی ترانے کو اپنانے کی سالگرہ کے موقع پر، ہم اپنی جدوجہد آزادی کے تمام ہیروز، خاص طور پر مہمت عاکف ایرسوئے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔