اسرائیل کے حملوں کو جائز قرار والے انسانیت سے عاری ہیں : صدر ایردوان

صدر ایردوان نےان خیالات کا اظہار  استنبول کانگریس سینٹر میں اسلامی تعاون تنظیم (COMCEC) کی قائمہ کمیٹی کے 39ویں وزارتی اجلاس کے افتتاحی پروگرام میں شرکت ک کرتے ہوئے کیا

2072269
اسرائیل کے حملوں کو جائز قرار والے انسانیت سے عاری ہیں : صدر ایردوان

 

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ جو لوگ غزہ میں بے گناہوں کی ہلاکتوں پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں  اور حماس کے بہانےکے ذریعے  ان حملوں کو جائز قرار دیتے ہیں ان کے پاس انسانیت کے لیے کہنے کے لیے ایک لفظ بھی نہیں ہے۔

صدر ایردوان نےان خیالات کا اظہار  استنبول کانگریس سینٹر میں اسلامی تعاون تنظیم (COMCEC) کی قائمہ کمیٹی کے 39ویں وزارتی اجلاس کے افتتاحی پروگرام میں شرکت ک کرتے ہوئے کیا۔

یہاں صدر ایردوان نے اپنے خطاب میں  کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ہر 3 افراد میں سے 2 بچے، بچے اور خواتین ہیں۔

"جو لوگاتنی بڑی تعداد میں  بے گناہوں کی موت پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں  اور حماس کے بہانےکے ذریعے  ان حملوں کو جائز قرار دیتے ہیں ن کے پاس انسانیت کے لیے کہنے کے لیے ایک لفظ بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں جنگ بند کرنے اور ، مزید خون نہ بہنےدینے سے متعلق 121 ممالک ایک طرف  جبکہ اسرائیل  کی حمایت کرنے والے صرف  3 سے 5 ممالک ہیں ۔

یہ تین سے 5 ممالک جب ٹھیک  کہتے ہیں تو اقوام متحدہ صرف اسی وقت کام کرتی ہے۔ اس طرح کے ڈھانچے  سے  امن لانا، تنازعات کو روکنا یا انسانیت کو امید فراہم کرنا ناممکن ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم، جس کا بانی مقصد فلسطینی کاز کا دفاع کرنا ہے، ایک آواز اور ایک جسم کے ساتھ جدوجہد کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم بنیاد فراہم کرتا ہے۔

"ہم اسرائیل جو  اپنے پاس   جوہری ہتھیاررکھنے  کو قبول کرتا ہے کے معاملے  کوفراموش نہیں ہونے دیں گے۔ کیا اسرائیل کے پاس ایٹم بم ہے؟ یہ ہے، لیکن اگر آپ پوچھیں تو کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کا موجودہ قصاب (اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن) نیتن یاہو نہ صرف جنگی مجرم ہے، بلکہ ان پر یقینی طور پر غزہ کے قصاب کے طور پر مقدمہ چلایا جائے گا، جس طرح (سربیا اور یوگوسلاویہ کے سابق صدر سلوبوڈان) میلوسوویچ  پر مقدمہ چلایا گیا تھا۔

صدر ایردوان نے مختلف عزائم کی پیروی کرنے والے اسرائیلی منتظمین سے کہا کہ "غزہ ایک فلسطینی سرزمین ہے، غزہ فلسطینیوں کا ہے، اور ہمیشہ رہے گا، اس حقیقت  کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔

ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن کا راستہ صرف اور صرف  ریاست فلسطین کے قیام ہی سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم امن کو یقینی بنانے کے لیے  ضمانت فراہم کرنے  سمیت ہر قسم کی ذمہ داریاں اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔



متعللقہ خبریں