ترکیہ  قومی اسمبلی سے دنیا بھر کو فلسطین سے متعلق کھلا خط

خط میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ کی پٹی میں جاری تنازعات اور بمباری، انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کے اہم مسائل کو جنم دیتی ہیں جن پر اقوام کی فوری توجہ کی ضرورت ہے

2062057
ترکیہ  قومی اسمبلی سے دنیا بھر کو فلسطین سے متعلق کھلا خط

ترکیہ  قومی اسمبلی کے جسٹس کمیشن  کے چیئرمین جنید  یوکسل نے تمام ممالک کی پارلیمانوں کے انصاف اور قانون کمیشن کے سربراہوں کو ایک خط بھیجا، جس میں  فلسطین میں جنگ بندی اور مستقل امن کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ کی پٹی میں جاری تنازعات اور بمباری، انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کے اہم مسائل کو جنم دیتی ہیں جن پر اقوام کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں جنگ کا حجم اور اثرات تباہ کن  ہیں اور  معصوم جانوں بالخصوص بچوں اور خواتین کا نقصان اور ہسپتالوں کی تباہی اور بجلی اور پانی کے نازک انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے ۔

خط میں یاد دلایا گیا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں اسپتال، اسکول، مساجد، چرچ، بازار اور کھیل کے میدانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کئی دنوں سے عام شہریوں پر اندھا دھند حملے کیے جا رہے ہیں اور اسرائیل نے براہ راست اور شعوری طور پر گنجان آباد بستیوں کو نشانہ بنایا  جا رہا ہے۔

خط میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ کی پٹی میں کیے گئے وحشیانہ حملوں کا ’نسل کشی‘ کے دائرے میں رہ کر جائزہ لیا جائے اور کہا گیا کہ عالمی برادری کو اس معاملے پر پرعزم موقف اختیار کرنا چاہیے۔

خط میں انصاف اور قانونی کمیشن کے نمائندوں نے "فوری جنگ بندی"، "فلسطین میں بم دھماکوں اور تشدد کی مذمت"، "انسانی امداد کی فوری ترسیل"، "نسل کشی کے الزامات کی جامع اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں" اور "بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرنا جن کا مقصد 1967 کی سرحدوں کے فریم ورک کے اندر دو ریاستی حل کی بنیاد پر تنازعہ کا پرامن اور مستقل حل تلاش کرنا ہے۔"

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔



متعللقہ خبریں