صدرایردوان کی جانب سے عالمی رہنماوں کو کتابوں کا تحفہ

صدر کےاطلاعاتی  ڈائریکٹوریٹ  کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ایردوان نے رہنماؤں کو " ایک ہی جغرافیہ میں امن میں مختلف عقائدکی مشترکہ تفہیم  " اور "اقوام متحدہ کی اصلاحات کے زیر عوان کتابیں پیش کی ہیں

2039954
صدرایردوان کی جانب سے عالمی رہنماوں کو کتابوں کا تحفہ

صدر رجب طیب ایردوان نےصدارتی اطلاعاتی  ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے تیار کردہ " ایک ہی جغرافیہ میں امن میں مختلف عقائدکی مشترکہ تفہیم  " اور "اقوام متحدہ کی اصلاحات" کے زیر عنوان  کتابیں    اقوام متحدہ کی 78 ویں جنرل اسمبلی میں رہنماؤں کو  پیش کی ہیں ۔

صدر کےاطلاعاتی  ڈائریکٹوریٹ  کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ایردوان نے رہنماؤں کو " ایک ہی جغرافیہ میں امن میں مختلف عقائدکی مشترکہ تفہیم  " اور "اقوام متحدہ کی اصلاحات کے زیر عوان کتابیں پیش کی ہیں  جن  میں جمہوری اقدامات، جامع اصلاحات اور قانونی ضوابط شامل ہیں۔ ترکیہ میں مختلف مذاہب اور عقائد کے گروپوں کے لیے گزشتہ 21 سالوں ڈیموکریسی کو فروغ دینے کے لیے اٹھائےجانے والے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے۔

کتاب "اقوام متحدہ کی اصلاح: بین الاقوامی تعاون کا ایک نیا نقطہ نظر"، جو گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے تیار کی گئی تھی اور اقوام متحدہ میں اصلاحات پر ترکی کا مقالہ پیش کیا گیا تھا، اس میں "اقوام متحدہ میں کیوں اصلاحات کی جائیں؟"، "اقوام متحدہ کی میدان میں اہمیت" شامل ہیں۔ بین الاقوامی امن، امن کی حفاظت اور انسانیت۔ یہ 3 حصوں پر مشتمل ہے جس میں مسائل" اور "اقوام متحدہ کی اصلاحات کی وجوہات اور سفارشات پیش کی گئی ہیں ۔

اس سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیےصدر کے اطلاعاتی  ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے تیار کردہ کتاب "" ایک ہی جغرافیہ میں امن میں مختلف عقائدکی مشترکہ تفہیم  " اور "اقوام متحدہ کی اصلاحات" میں جس کا تعارف  صدر ایردوان نے لکھا، "مختلف زبانوں کے استعمال کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا۔ اور بولیاں"، "کمیونٹی فاؤنڈیشنز کے ذریعے جائیداد کے حصول میں سہولت فراہم کرنا ہے ۔

اس کتاب میں صدر ایردوان کی مختلف مذاہب اور عقائد کے گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ ہونے والی تاریخی ملاقاتیں اور اس میدان میں کیے گئے مطالعات کی تاریخ بھی شامل ہے۔

ترکی اور انگریزی میں تیار کی گئی کتاب میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں ہر شعبے میں جمہوری بحالی کے اقدامات زبان، مذہب یا نسل سے قطع نظر معاشرے کے تمام طبقات تک پہنچے ہیں۔

کتاب میں کہا گیا ہے کہ "ترکی کل کی طرح مختلف مذاہب اور عقائد کے گروہوں کے ساتھ ایک ہی آسمان کے نیچے امن کے ساتھ رہنے کی کوششوں کے حوالے سے ہر میدان میں ٹھوس اور مستقل اقدامات کرتا رہے گا۔



متعللقہ خبریں