ترکیہ خود کفیل ملک ہے اور وہ کبھی بھی یورپیی ونین کے تعاون کا محتاج نہپیں رہا ہے : صدر ایردوان
صدر ایردوان نے ان خیالات کا اظہار نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کے دائرہ کار میں امریکی PBS چینل کے ایجنڈے کے بارے میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ سے ایک خود کفیل ملک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کبھی بھی یورپی یونین (EU) کے تعاون کے محتاج نہیں رہے ہیں۔
صدر ایردوان نے ان خیالات کا اظہار نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کے دائرہ کار میں امریکی PBS چینل کے ایجنڈے کے بارے میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔
کیاترکیہ یورپی یوینین کی رکنیت چھوڑنے کے لیے تیار ہے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ ترکی یورپی یونین کے فیصلوں کو اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یورپی یونین کوئی مثبت فیصلہ کرتی ہے تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔ ترکیہ گزشتہ 50 سالوں سے یورپی یونین کے دروازے کی دہلیز پر کھڑا ہے ۔ ہم ہمیشہ ایک خود کفیل ملک رہے ہیں۔ ہمیں کبھی بھی یورپی یونین کے تعاون کے محتاج نہیں رہے ہیں۔
ایردوان نے امریکہ کی طرف سے ترکیہ کو F-16 طیاروں کی فروخت اور نیٹو میں سویڈن کی رکنیت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری رائے میں، کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔ صدر (جو) بائیڈن نے کہا کہ کانگریس اس معاملے پر فیصلہ کرے گی۔ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ ترکیہ میں فیصلہ کرنے کی جاز ترکیہ کی قومی اسمبلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ اس معاملے پر کوئی مثبت فیصلہ نہیں کرتی ہے تو ہم اس پر کچھ نہیں کر سکتے۔
صدر ایردوان نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام کو بحال نہ کرنے سے متعلق سواال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے (پوتن) ان سے پوچھا اور انہوں نے کہا کہ وہ مزید 10 لاکھ ٹن (اناج) بھیجیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ پوتن نے کہا کہ اناج کی برآمدات فوری طور پر شروع ہو جائے گی اور وہ پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں۔
"کیا آپ پوتن پر اس وعدے کو پورا کرنے پر بھروسہ کرتے ہیں؟ سوال کے جواب میں صدر ایردوان نے کہا کہ میرے پاس پوتن پر بھروسہ نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ روس کم از کم اتنا ہی بھروسہ مند ہے جتنا کہ مغرب۔ یہ یورپی یونین ہے جس نے ہمیں 50 سالوں سے اپنے دروازے کی دہلیز پر کھڑا کررکھا ہے اور پر انتظار کر وا رہی ہے۔ اس وقت میں روس پر اتنا ہی بھروسہ کرتا ہوں جتنا کہ مجھے مغرب پر بھروسہ ہے۔