ترکیہ کی جانب سے نسل پرستی، زینو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم سے نبٹنے کی اپیل

وزارت خارجہ نے "مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے متاثرین کی یاد کے عالمی دن" پر ایک تحریری بیان جاری کیا ہے

2027801
ترکیہ کی جانب سے  نسل پرستی، زینو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم سے نبٹنے کی اپیل

ترکیہ نے نسل پرستی، زینو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم سماجی امن و سکون اور عالمی جمہوری اقدار کے لیے سب سے بڑا خطرہ  قرار دیا ہے۔

وزارت خارجہ نے "مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے متاثرین کی یاد کے عالمی دن" پر ایک تحریری بیان جاری کیا ہے ۔

بیان میں کہا گیا کہ 2019 میں مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے متاثرین کی یاد کے عالمی دن کے موقع پر، دنیا کے مختلف حصوں میں ان کے مذہب یا عقائد کی وجہ سے ہونے والی گھناؤنی کارروائیوں اور حملوں کا شکار ہونے والے تمام متاثرین احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے.

 بیان میں کہا گیا ہے کہ نسل پرستی، زینو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم کیے جا رہے ہیں ، لیکن کچھ ممالک میں آزادی اظہار کی بنیاد پر یہ جرائم کر تے ہوئے ، سماجی امن و سکون اور عالمی جمہوری اقدار کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا سنگ بنیاد ہے، لیکن اسے نفرت پھیلانے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسلام دشمنی، جو آج نسل پرستی اور زینو فوبیا کی سب سے زیادہ پھیلی ہوئی شکلوں میں سے ایک ہے، اس سطح پر پہنچ چکی ہے جہاں پوری دنیا کے مسلمان نفرت انگیز تقاریر، حملوں اور اپنی مقدس اقدار کی توہین کا شکار ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری مقدس کتاب قرآن پاک کو جلانے کا، جنوری سے یورپ میں ایک وبا کی طرح پھیلنا اور مساجد پر مسلسل حملے، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر عدم برداشت کی خوفناک جہت کو ظاہر کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ترکیہ  ان تمام ممالک اور تنظیموں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے جو اس مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔



متعللقہ خبریں