ترکیہ بین الاقوامی میدان میں مہر ثبت کرنے والا ملک بن چکا ہے: صدر ایردوان

صدر ایردوان نےان خیالات کا اظہار  گزشتہ روز دارالحکومت انقرہ میں صدارتی  محل  میں منعقدہ "14ویں سفیروں کی کانفرنس" کے شرکاء سے خطاب  کرتے ہوئے کیا

2022095
ترکیہ بین الاقوامی میدان میں مہر ثبت کرنے والا ملک بن چکا ہے: صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکیہ بین الاقوامی تعلقات پر اپنی مہر ثبت کرنے والا، اور بہت  سے اہم  اور  نازک موضوعات پر ضرو رت محسوس کرنےوالے   اور  اس کے رویے  کا قریب سے جائزہ لینے والے اور  اس میں اہم کردار ادا کرنے والے ملک کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔

صدر ایردوان نےان خیالات کا اظہار  گزشتہ روز دارالحکومت انقرہ میں صدارتی  محل  میں منعقدہ "14ویں سفیروں کی کانفرنس" کے شرکاء سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ  ترکیہ ایک ایسا ملک بن گیا ہے جس نے بین الاقوامی تعلقات پر اپنی چھاپ ثبت کردی ہے  اور جس کی پالیسی  کا قریب سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ترکی ایک پلے میکر ملک بن گیا ہے،"

انہوں نے کہا کہ  بحیرہ اسود کے اناج راہداری کی معطلی کے بعد یوکرین اور روس کے ساتھ ان کے رابطے جاری ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ ہم روسی صدر ولادیمیرپوتن  کے ساتھ مشترکہ بنیاد پر مسئلے کا حل تلاش کرلیں گے۔ بحیرہ اسود کے اقدام سے شروع ہونے والے مثبت ماحول کو کچھ ممالک نے پذیرائی نہیں دی تھی  اور  اس کے بالکل  برعکس آگ بھڑکانے کی کوشش کی تھیلیکن ہم کسی بھی صورت  اس   کشیدگی مزید جاری رکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔  ہم تمام فریقوں کے ساتھ خلوص نیت سے کام جاری رکھیں گے۔ جنگ کا بحیرہ اسود تک پھیلنا ہمارے خطے کے لیے مکمل تباہی ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ  دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سرحد پار کارروائیاں جاری رہیں گی، ایردوان نے کہا کہ جیسے جیسے عراق اور شام میں استحکام آئے گا، مہاجرین کی باعزت اور محفوظ واپسی میں تیزی آئے گی۔

یورپ میں اشتعال انگیز اقدامات  سے متعلق انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ "ہمیں اسلامو فوبیا میں مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ ترکیہ نے اس بربریت کے بارے میں ہمیشہ بڑا سخت رویہ اختیار کیا ہے۔   ہم دوست اور برادر ممالک کے ساتھ مل کر اسلامو فوبیا کے خلاف اپنی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم اس سلسلے میں بین الاقوامی اداروں کو متحرک کر رہے ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ مجرموں کو وہ سزا ملے جس کے وہ مستحق ہیں۔



متعللقہ خبریں