ہم نہ تو ترکیہ کے حقوق غصب ہونے دیں گے اورنہ ہی شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے: ایردوان

قبرصی ترک جمہوریہ کے  عوام ترک ملّت کا ناگزیر حصہ ہیں۔ ہم ان کی جدوجہد کے ساتھ شانہ بشانہ شریک رہیں گے: صدر رجب طیب ایردوان

1999901
ہم نہ تو ترکیہ کے حقوق غصب ہونے دیں گے اورنہ ہی شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے: ایردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم نہ تو ترکیہ کے حقوق غصب کرنے کی اجازت دیں گے اور نہ ہی قبرصی ترکیہ جمہوریہ کے۔

صدر ایردوان نے صدارتی سوشل کمپلیکس میں کابینہ اجلاس کے بعد قوم سے خطاب میں اپنے دورہ قبرصی ترک جمہوریہ اور دورہ آذربائیجان کا جائزہ لیا۔

انہوں نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر ایرسین تاتار کے ساتھ مذاکرات میں مسئلہ قبرص کے ساتھ ترکیہ کے بھرپور تعاون کے واضح اظہار  کا ذکر کیا   اور کہا ہے کہ "قبرصی ترک جمہوریہ کے  عوام ترک ملّت کا ناگزیر حصہ ہیں۔ ہم ان کی جدوجہد کے ساتھ شانہ بشانہ شریک رہیں گے۔ ہم ترکیہ اور  قبرصی ترکیہ جمہوریہ کے درمیان ربط و ضبط کی تقویت کے لئے آئینی،اقتصادی  سیاسی  غرض ہر طرح کے اقدامات کریں گے ۔ ہم نہ تو اپنے ملک کے حقوق غصب ہونے دیں گے اورنہ ہی شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے"۔

صدر ایردوان نے دورہ آذربائیجان کے دوران دارالحکومت باکو میں صدر الہام علی ییف  کے ساتھ مذاکرات میں باہمی تعلقات سے متعلق کئے گئے متعدد فیصلوں کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ ملاقات میں ہم نے آرمینیا کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے مرحلے کےساتھ تعاون پر زور دیا  ۔ مذاکرات میں ہم نے علاقے میں قیام امن  کے بارے میں اپنی توقعات کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ تقریباً 30 سالہ قبضے کے بعد آزاد ہونے والے قاراباع میں لہراتےآذری پرچم کو ہم اپنے بھائی چارے کی علامت سمجھتے ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ جان آذربائیجان کے ساتھ ہمارا اقتصادی و سیاسی تعاون ایک   اداراتی شکل اختیار  کر چکا ہے۔ ہم اس اتحاد و تعاون کو ایک ماڈل بنانے کے لئے مزید محنت کریں گے اور نئے منصوبوں  کا اجراء کریں گے"۔



متعللقہ خبریں