چناق قلعے  بری  جنگوں کی 108ویں سالانہ یاد کے موقع پر یادگار شہداء پر تقریب کا اہتمام

چناق قلعے  ایک  داستان ِ شجاعت  ہے جسے ایک ایسی قوم نے رقم کیا  ہے جس میں حب الوطنی، قربانی اور جرات جیسے خصائل موجود ہیں

1978798
چناق قلعے  بری  جنگوں کی 108ویں سالانہ یاد کے موقع پر یادگار شہداء پر تقریب کا اہتمام
canakkale kara savaslari1.jpg
canakkale kara savaslari.jpg

چناق قلعے  بری  جنگوں کی 108ویں سالانہ یاد کے موقع پر یادگار شہداء پر ترک اور غیر ملکی نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کا آغاز جمہوریہ ترکی کی جانب سے ثقافت اور سیاحت کے نائب وزیر احمد مصباح دیمرجان نے یادگار کے علاقے میں یادگار پر ہلال اور ستارے کے نقش کے ساتھ پھولوں کی چادر چڑھائے جانے کے ساتھ ہوا۔

، ایک لمحے کی خاموشی اور قومی ترانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے، نائب وزیر دیمرجان نے کہا کہ چناق قلعے  ایک  داستان ِ شجاعت  ہے جسے ایک ایسی قوم نے رقم کیا  ہے جس میں حب الوطنی، قربانی اور جرات جیسے خصائل موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ داستان  ترک قوم کے از سر نو جنم لینے کی داستان  ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر اقوام کے قومی جذبے کو بیدار کرنے   میں وسیلہ الہام ثابت بھی ہوئی تھی۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ترکیہ  کے اتحادی ممالک کے ارکان کے آباؤ اجداد ااس سرزمین  پر ساتھ ساتھ مدفن ہیں دیمرجان نے کہا، "جیسا کہ غازی مصطفی کمال اتاترک نے ارشاد دفرمایا تھا ، 'اس سرزمین پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اب ہماری ہی اولادیں ہیں ۔' ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے امن اور بھائی چارے کے وارث ہوں گے جیسا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے  اسے ہمارے لیے  چھوڑا تھا۔"

ایتلاف  طاقتوں  کے نام پر بات کرتے ہوئے برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف پیٹرک سینڈرز نے کہا کہ وہ ترکیہ، انگلینڈ، آئرلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ہندوستان، فرانس اور دولت مشترکہ کی دیگر ریاستوں کو ان کے نقصانات اور زخمیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہر کوئی یورپ اور دنیا میں طویل مدتی امن کو یقینی بنانے کے لیے جو کچھ بھی لازمی ہوا  وہ کرے گا، سینڈرز نے کہا کہ چناق قلعے تاریخ اور وقت سے ماورا ہے۔

تقریب کے دوران شہدا کے لیے دعائیں مانگی گئیں ، ترک اور آنزک فوجیوں سمیت غازیوں اور اسکاوٹس نے  مارچ پاسٹ کیا۔



متعللقہ خبریں