وزیر قومی دفاع حلوصی آقار کی ڈنمارک میں قرآن مجید اور ترکیہ کے پرچم پر حملے کی مذمت
حلوصی آقار نے ان خیالات کا اظہار حطائے میں سرحدی چوکی پر ایجنڈے کے بارے میں جائزہ پیش کرتے ہوئے کیا
وزیر قومی دفاع حلوصی آقار نے ڈنمارک میں قرآن مجید اور ترکیہ کے پرچم پر حملے کی مذمت کی ہے ۔
حلوصی آقار نے ان خیالات کا اظہار حطائے میں سرحدی چوکی پر ایجنڈے کے بارے میں جائزہ پیش کرتے ہوئے کیا۔
حلوصی آقار نے ڈنمارک میں ترکیہ کے سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید اور ترکیہ کے پرچم پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حملوں کو کسی بھی طرح آزادی اظہار سے نہیں جوڑا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ نام نہاد آزادی اظہار کے نام پر کیا جاتا ہے وہ اس کی غلط تاویلیں پیش کررہے ہیں۔
آقار نے کہا کہ اس طرح کی اشتعال انگیزیوں کو اجازت دینے کا مطلب انسانیت اور نفرت کے خلاف جرائم میں شراکت دار ہونا ہے۔
وزیر قومی دفاع حلوصی آقار نے کہا کہ میں ایک بار پھر یاد دلانا چاہوں گا کہ جو لوگ ہمارے نیٹو اتحادی ہونے کے امیدوار ہیں یا ہیں ان کو ان معاملات پر زیادہ حساس ہونا چاہیے، اس فعل کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے، اور مہذب ممالک کی طرح کے اقدامات اٹھانا چاہیے۔
متعللقہ خبریں
نیا آئین ملکی مسائل کے حل میں مزید سرعت لائے گا، صدر ایردوان
مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت اور قریبی مذاکرات اس حوالے سے ایک اہم موقع ہے