فتح چناق قلعے کی 108 وین سالانہ یاد
تقریب کا آغاز وزیر دفاع خلوصی آقار نے "چناق قلعے ناقابل تسخیر" تحریر کے جگہ پانے والے پول پر پرچم لہرانے کے ساتھ شروع ہوا
آج 18 مارچ شہدا کی یاد اور فتح چناق قلعے کی 108 ویں سالانہ یاد منائی جا رہی ہے۔۔
سالانہ یاد کی مناسبت سے چناق قلعے یادگاری تقریبات کے سلسلے کی پہلی تقریب جمہوریت چوک میں منعقد ہوئی ۔
تقریب کا آغاز وزیر دفاع خلوصی آقار نے "چناق قلعے ناقابل تسخیر" تحریر کے جگہ پانے والے پول پر پرچم لہرانے کے ساتھ شروع ہوا۔
احترامً خاموشی اختیار کرنے کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا، اور صالح رئیس فریگیٹ سے 21 توپو ں کے گولے پھینکے گئے۔
اس تقریب میں آسڑیلیا کے چناق قلعے قونصلر جنرل ہیری ہال ، نیو زی لینڈ کے انقرہ میں چارج ڈی افیئرز نکول سلائٹ اور سیاسی جماعتو ں کےنمائندوں نے شرکت کی۔
برسی کے موقع پر سے یادگار شہداء اور صدالا بحر قلعے میں دو مختلف یادگاری پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ تقریب میں صدر رجب طیب ایردوان بھی شرکت کریں گے۔
سلطنت عثمانیہ، جو پہلی جنگ عظیم میں اتحادی ریاستوں کی صف میں جرمنی کے ہمراہ جنگ میں شریک ہوئی تھی نے چناق قلعے محاذ پر ایک قوم کے طور پر اپنے وجود کے تحفط کے لیے گھمسان کی جنگ کی۔
یہ معرکہ جسے تاریخ ِ ترکیہ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت حاصل ہے، 19 فروری 1915 کو چناق قلعے میں بحری جنگ سے شروع ہوا۔ اس کے بعد یہ سیدالبحر، آرے برنو اور انافارتالار محاذوں پر جاری رہا۔
325 دنوں تک جاری رہنے والے چناق قلعے معرکے نو جنوری 1916 کو ترک فوج کی فتحیابی کے ساتھ اپنے انجام کو پہنچے۔
یہ فتح ترکیہ کے مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا اور اس نے چناق قلعے کے ناقابل تسخیر ہونے کا ثبوت پیش کیا۔