ترکیہ اور شام کے درمیان سربراہی سطح کی ملاقات ہو سکتی ہے:ایردوان

صدر نے ترکمانستان سے واپسی پر اخباری نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ  ہماری خواہش ہے کہ ترکیہ،شام اور روس کے درمیان ایک سہ رکنی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے ،ہم شام سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں جس کےلیے میں نے صدر پوتین سے رابطہ کیا ہے

1919423
ترکیہ اور شام کے درمیان سربراہی سطح کی ملاقات ہو سکتی ہے:ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان  نے کہا ہے کہ ترکیہ اور شام کے درمیان  سربراہی اجلاس ممکن ہو سکتا ہے۔

صدر نے ترکمانستان سے واپسی پر اخباری نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ  ہماری خواہش ہے کہ ترکیہ،شام اور روس کے درمیان ایک سہ رکنی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے ،ہم شام سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں جس کےلیے میں نے صدر پوتین سے رابطہ کیا ہے۔

ایردوان نے کہا کہ شام کے حوالے سے اقدامات کا انحصار ہمارے ملکی مفادات کے پیش نظر ہوگا۔

انہوں نے  شام سے ترکیہ کو درپیش دہشت گردی کے خطرات اور تیل کے کنووں کے ذریعے  دہشتگرد تنظیموں کی مالی اعانت  کرنے پر امریکہ کی سرزنش کی اور کہا کہ اب تک ہم نے حتی الامکان صبر کیا ا لیکن پیمانہ لبریز ہو چکا ہے،اگر امریکہ نے ان دہشت گردوں کو اسلحہ اور دیگر امداد کا سلسلہ جاری رکھا تو ہمیں خود ہی کوئی قدم اٹھانا ہوگا۔

صدر نے جرمنی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بارے میں کہا کہ اس وقت جرمنی فیتو تنظیم کا گڑھ ہے حتی پی کےکے اور وائی پی جی بھی وہاں موجود ہے ہم ان دہشت گردوں کی حوالگی چاہتےہیں مگر جرمن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ۔

ترکمان گیس کے حوالے سے صدر نے  کہا کہ ترکیہ،آذربائیجان اور ترکمانستان کے وزرائے توانائی  اس بارے میں بات کریں گے ،انہوں نے  یورپی یونین کے خارجہ تعلقات کے نگراں جوزف بوریل کی طرف سے روس کے خلاف پابندیوں پر تنقید کرتےہوئے کہا کہ روس سے ہمارے تعلقات کیا ہیں اس کا فیصلہ کرنے کا حق جوزف بوریل کو نہیں اور نہ ہی انہیں اس حد سے تجاوز کرنا چاہیئے۔



متعللقہ خبریں