ترکیہ: سیاست میں ناراضگی کی کوئی جگہ نہیں، ہم مصر کی طرح شام کے ساتھ بھی تعلقات بحال کر لیں گے

جس طرح مصر کے ساتھ ہمارے تعلقات ڈگر پر آ گئے ہیں اسی طرح بعد کے مرحلے میں شام کے ساتھ بھی تعلقات معمول پر آ سکتے ہیں۔ سیاست میں ناراضگی کی کوئی جگہ نہیں ہے: صدر ایردوان

1911619
ترکیہ: سیاست میں ناراضگی کی کوئی جگہ نہیں، ہم مصر کی طرح شام کے ساتھ بھی تعلقات بحال کر لیں گے

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ مصر کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا مرحلہ پہلے وزراء کی سطح پر اور اس کے بعد سربراہان کی سطح پر چلایا جائے گا۔

صدر ایردوان نے کل دورہ قونیہ کے دوران یوتھ اجلاس میں شرکت کی اور نوجوانوں کے سوالات کے جواب دئیے ۔

گذشتہ ہفتے قطر میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ "ہم نے صدر سیسی سے آدھے پونے گھنٹے کی مختصر ملاقات کی۔ میں نے سیسی سے کہا ہے کہ  اب نچلی سطح پر ہمارے وزراء دو طرفہ دوروں کا آغاز کریں اس کے بعد ہم سربراہی سطح پر مذاکرات کا دائرہ وسیع کریں گے۔ ہماری تمام تر تگ و دو مصر اور ترکیہ کے درمیان جاری اس ناراضگی اور خفگی کو دُور کرنا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ بحیرہ روم میں ترکیہ اور مصر کے درمیان ایسے مسائل کا نہ ہونا ضروری ہے۔ ہم نے سیسی کے ساتھ بعض مختلف پہلووں پر بھی بات چیت کی۔ بعد ازاں موصول معلومات کے مطابق سیسی نے اس ملاقات پر بہت مسرت کا اظہار کیا ہے۔ جواباً ہم نے بھی انہی جذبات سے آگاہ کیا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ مصری عوام  اور ترکیہ کے باہمی تعلقات بہت مختلف اور بہت قوی ہیں۔ ہمیں اس طاقت کو دوسروں کے سپرد نہیں کرنا چاہیے۔ یونان کا یہاں تک پہنچنا کسی صورت بھی منطقی نہیں ہے لہٰذا مجھے یقین ہے کہ ہمارے درمیان امید افزا پیش رفتیں ہوں گی"۔

خلیجی ممالک کے ساتھ ترکیہ کی ناراضگی کو اپنے مفاد میں بدلنے کے خواہش مندوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "ہمارے آپس کی خفگی دُور کرنے پر ان کا کھیل خراب ہو گیا ہے۔ ترکیہ کو جن ممالک کے ساتھ خفگی تھی ان میں سے ایک متحدہ عرب امارت تھا لیکن اب  اس ملک کے ساتھ ہمارے تعلقات   نہایت اچھے ہیں اور مزید اچھے ہو جائیں گے۔ یہ چیز بعض حلقوں کو بے اطمینان کر رہی ہے" ۔

انہوں نے کہا ہے کہ " جس طرح مصر کے ساتھ ہمارے تعلقات ڈگر پر آ گئے ہیں اسی طرح بعد کے مرحلے میں شام کے ساتھ بھی تعلقات معمول پر آ سکتے ہیں۔ سیاست میں ناراضگی کی کوئی جگہ نہیں ہے"۔



متعللقہ خبریں