ترکیہ یوریشیا میں کلیدی ملک ہے: یوریشین ٹائمز

مضمون میں   صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں 24 فروری سے جاری روس یوکرائن جنگ میں ترکی کی امن کوششیں اور سفارتی کامیابیاں عالمی رائے عامہ میں مسلسل گونجنے  والی آواز کو جگہ دی گئی ہے

1889771
ترکیہ یوریشیا میں کلیدی ملک  ہے: یوریشین ٹائمز

ہندوستان  کے  نشریاتی ادارے یوریشین ٹائمز ترکیہ یوریشیا میں کلیدی ملک کے زیر عنوان   مضمون شائع کیا ہے۔

مضمون میں   صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں 24 فروری سے جاری روس یوکرائن جنگ میں ترکی کی امن کوششیں اور سفارتی کامیابیاں عالمی رائے عامہ میں مسلسل گونجنے  والی آواز کو جگہ دی گئی ہے۔

وسطی ایشیا کے امور  ماہر K. N. Pandita کی طرف سے بھارت میں قائم بین الاقوامی اشاعت یوریشین ٹائمز کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں، انہوں نے ترکیہ  کی سٹریٹجک پوزیشن کی طرف توجہ مبذول کرائی۔

انہوں نے اپنے  مضمون  میں لکھا ہے کہ  ترکیہ  ایشیا اور یورپ کے درمیان ایک اہم پل ہے، کے این پنڈتا نے کہا کہ یہ ملک مشرق و مغرب، بحیرہ اسود اور بحیرہ روم، یونان اور شام کے درمیان ایک اہم رابطہ ہے۔

انہوں نے  اپنے  مضمون  میں لکھا ہے کہ  ترکیہ  نیٹو کا رکن ہے، اور اس کے روس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک نے تجارتی اور فوجی معاہدے کیے ہیں۔ وہ مشترکہ مفاد کے کئی شعبوں میں تعاون کرتے ہ رہے ہیں ۔

مضمون  میں لکھا ہے کہ  ہندوستان بحر ہند کی کلید کے طور پر ایک اہم جغرافیائی حیثیت رکھتا ہے اور آبنائے ملاکا کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جس سے دنیا کی دو تہائی تجارت گزرتی ہے، پنڈتا نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان، ترکیہ کے ساتھ مل کر، یوریشیا میں امن کی کلید کی حیثیت حاصل کرسکتا ہے۔

دوسری جانب پنڈتا نے ترکیہ اور بھارت کے درمیان 'کشمیر' پر اختلاف  کا ذکر کرتے ہوئے  لکھا ہے کہ انقرہ ہندوستان اور پاکستان  کے مسائل کو حل کرنے کے لیے   دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتا ہے۔



متعللقہ خبریں