روس اوریوکرین کےدرمیان 200 سےزائد جنگی قیدیوں کےتبادلےپرترکیہ کے مشککور ہیں: انتونیو گوٹریس

انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ  24 فروری کو شروع ہونے والی یوکرین روس جنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں وزرائے خارجہ کی  کوششوں سے  ختم ہوتی نظر نہیں آ رہیانتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ  24 فروری کو شروع ہونے والی یوکرین روس جنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل می

1883541
روس اوریوکرین کےدرمیان 200 سےزائد جنگی قیدیوں کےتبادلےپرترکیہ کے مشککور ہیں: انتونیو گوٹریس

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے روس اور یوکرین کے درمیان 200 سے زائد  جنگی قیدیوں کے تبادلے میں ترکی کے کردار کا شکریہ ادا کیا ہے۔

انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ  24 فروری کو شروع ہونے والی یوکرین روس جنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں وزرائے خارجہ کی  کوششوں سے  ختم ہوتی نظر نہیں آ رہی۔

انہوں نے کہا کہ  روسی صدر ولادیمیر پوتن کے متحرک ہونے کے فیصلے کو "خطرناک اور پریشان کن" قرار دیا گیا ہے، گوٹیریس نے کہا کہ اس قدم سے امن  کی رہ ہموار کی جاری ہے اور  خون بہانے سے روکا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بے معنی جنگ یوکرین اور پوری دنیا کو لامحدود اور ہولناک نقصان پہنچانے کی طرف دھکیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے مشرق میں نام نہاد ریفرنڈم کے منصوبے بھی انتہائی تشویشناک ہیں، گوٹیریس نے  کہا کہ  طاقت کا استعمال کرکے کسی دوسرے ملک کی سرزمین کو ضم کرنا بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

سکریٹری جنرل گوٹیریس نے  کہا کہ  یوکرین اور روس کے درمیان 200 سے زائد جنگی قیدیوں کا تبادلہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ترکی اور سعودی عرب کی حکومتوں کا اس معاہدے میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ  یوکرین اور روس کے درمیان جولائی میں ترکی کے تعاون سے طے پانے والے اناج کے معاہدے کی بدولت 4.3 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ اناج اور خوراک برآمد کی گئی تھی، انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ اناج اور خوراک لے جانے والے بحری جہاز افغانستان اور یمن سمیت 29 ممالک کو   بھیجے گئے ہیں۔



متعللقہ خبریں