شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس اختتام پذیر، سربراہانِ مملکت کا خطاب

چینی صدر شی جن پنگ نےاس موقع پر کہا کہ SCO کے اراکین کو یکجہتی کو مضبوط کرنا چاہیے، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یورپی یونین (EU) کمیشن سے ترقی پذیر ممالک کو روسی کھاد کی ترسیل پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے

1880982
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس اختتام پذیر، سربراہانِ مملکت کا خطاب
tokayev.jpg
turkmenistan sardar.jpg
reisi.jpg
ozbekistan.jpg
lukasenko.jpg

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یورپی یونین (EU) کمیشن سے ترقی پذیر ممالک کو روسی کھاد کی ترسیل پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پوتن نے  ان خیالات کا اظہار  سمرقند، ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے توسیعی اجلاس  کے موقع پر کیا۔

روسی کھاد  پر سے پابندیاں ہٹانے کے یورپی یونین کمیشن کے فیصلے پر تنقید کرنے والے پوتن  نے کہا کہ یقیناً ہم ان پابندیوں کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ تاہم، کمیشن نے صرف یورپی یونین کے ممالک کے لیے پابندیاں ہٹا دیں۔ صرف وہی ہماری کھاد لے سکتے ہیں۔ دنیا کے غریب اور ترقی پذیر ممالک کے بارے میں کیا خیال ہے؟

چینی صدر شی جن پنگ نےاس موقع پر کہا کہ SCO کے اراکین کو یکجہتی کو مضبوط کرنا چاہیے۔ ہمیں غیر ملکی طاقتوں کو رنگین انقلاب شروع کرنے سے روکنا چاہیے، ہمیں کسی بھی بہانے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرنی چاہیے، اور اپنی قسمت اپنے ہاتھ میں لینا چاہیے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کہا کہ ان کے ملک میں تباہ کن سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر زور دیا۔

ازبکستان کے صدر شوکت  مرزائیف نے کہا کہ تنظیم کے ڈھانچے میں توسیع ہوئی ہے اور شراکت داری کے تعلقات استوار ہوئے ہیں، اور مصر اور قطر کو ڈائیلاگ پارٹنرز کا درجہ دیا گیا ہے، اور بیلاروس کو SCO کے مکمل رکن کا درجہ دیا گیا ہے، اور بحرین کو کویت، مالدیپ، متحدہ عرب امارات اور میانمار کو تنظیم کے ڈائیلاگ پارٹنرز کا درجہ دے دیا گیا گیا ہے۔

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی SCO ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کو ٹرانزٹ رسائی فراہم کریں اور خطے کے لیے لچکدار سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے کنیکٹیویٹی میں اضافہ کریں۔

کرغزستان کے صدر صادر  کیپاروف نے کہا کہ ان کے ملک نے 2023 اور 2027 کے درمیان پہاڑی علاقوں کی ترقی کے لیے پانچ سالہ اقدام کا اعلان کرنے کا اقدام پیش کیا ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں ایس سی او کے رکن ممالک سے حمایت کی درخواست کی ہے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے  کہا کہ  امریکہ بین الاقوامی نظام پر اپنی جابر اور مرضی مسلط کر کے آزاد ممالک کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے بھی کہا کہ موجودہ انفراسٹرکچر اور لاجسٹک منصوبوں کے لیے یورپ کو ایشیا سے جوڑ نے یہ  صحیح وقت  ہے۔

تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے کہا کہ SCO ممالک کی تمام تر کوششوں کے باوجود، تنظیم کے خطے میں آج بھی تنازعات پائے جاتے ہیں۔ سیکورٹی کے شعبے میں تعاون SCO کی ترجیح  ہونی چاہیے ۔

قازقستان کے صدر قاسم  جومرت  توکائیف  نے کہا کہ  بین الاقوامی مسائل کے حل میں پابندیوں کی شکل میں جابرانہ طریقے سامنے آئے،اس صورت حال میں، باہمی اعتماد پر مبنی 'شنگھائی جذبے' کو مضبوط کرنا اور تنظیم کے اندر برابری کی سطح پر کھلی بات چیت کرنا انتہائی ضروری ہے۔

ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف نے بھی کہا کہ وہ ایس سی او کے ساتھ کثیر جہتی تعاون کے لیے تیار ہیں۔



متعللقہ خبریں