ترکی اور یونان اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں: بلنکن اور اسٹولٹن برگ کی خواہش

بلنکن اور اسٹولٹن برگ نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں نارتھ اٹلانٹک کونسل کے اجلاس میں شرکت کی

1878138
ترکی اور یونان اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں: بلنکن اور اسٹولٹن برگ کی خواہش

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ترکی اور یونان اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں۔

بلنکن اور اسٹولٹن برگ نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں نارتھ اٹلانٹک کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔

بعد ازاں منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے بلنکن نے ترکی اور یونان کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے سوال کے جواب   دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک امریکہ کے اہم اتحادی اور دوست ہیں۔ ان میں اختلافات ہیں۔ ہم ان اختلافات کو بات چیت کے ذریعے تعمیری طور پر حل کرنا چاہتے ہیں۔ ماضی میں ایسا ہی ہوا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اسے دوبارہ اسی طرح حل کریں گے۔

سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے، بلنکن نے کہا کہ رکنیت کے لیے اتحادیوں کے درمیان وسیع اتفاق رائے ہے اور ان کا خیال ہے کہ یہ عمل آگے بڑھ رہا ہے۔

بلنکن نے کہا کہ ہر کسی کو روس پر توجہ دینی چاہیے اور یہ ملک ٹرانس اٹلانٹک اتحاد کے سامنے  ایک خطرہ ہے۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ  نے کہا کہ ترکی اور یونان دو بہت قیمتی اتحادی ہیں۔ وہ نیٹو میں مختلف طریقوں سے تعاون کرتے ہیں۔ ان کے درمیان اختلافات کو یقیناً سفارتی ذرائع سے حل کیا جانا چاہیے۔

اسٹولٹن برگ نے  مزید کہا کہ  ترکی اور یونان کے درمیان کسی بھی خطرناک صورت حال کو روکنے کے لیے نیٹو میں ڈی اسکیلیشن میکنزم قائم کیا گیا تھا اور یہ پہلے بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں