نیٹو نے ایک خود غرض اور شوخ رکن کے مطالبے پر 30 اگست یوم فتح کے پیغام کو ہٹا دیا

30 اگست کو سرکاری طور پر ’’یوم فتح و ترک مسلح افواج‘‘ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جو کہ ترک قوم کی منشا  کا عکاس ہے اور ناقابل تسخیر ہے

1875331
نیٹو نے ایک خود غرض اور شوخ رکن کے مطالبے پر 30 اگست یوم فتح کے پیغام کو ہٹا دیا

وزارت قومی دفاع  نے اعلان کیا کہ نیٹو اتحادی لینڈ کمانڈ کی جانب سے  30 اگست یوم فتح اور ترک مسلح افواج کے یوم کے موقع پر شیئر کردہ پیغام کو  نیٹو کے ایک دوسرے رکن کے شوخ پن کی بنا پر  ہٹایا جانا ناقابل قبول ہے۔

وزارت   نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 30 اگست کو سرکاری طور پر ’’یوم فتح و ترک مسلح افواج‘‘ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جو کہ ترک قوم کی منشا  کا عکاس ہے اور ناقابل تبدیلی ہے۔

"برسوں سے کوئی مسئلہ نہ ہونے والے اور اس بار ایک رکن  ملک کی بے بنیاد درخواست پر جو ہمارے طیاروں کو راڈار لاک کرتے ہوئے نیٹو مشنز کو سبوتاژ کرنے سے بھی  نہیں ہچکچاتا، یوم فتح  کے پیغام کو  خذف کیے جانے نے  نیٹو کے اداراتی  تشخص اور وقار کو عظیم سطح کا  نقصان پہنچایا ہے۔ چاہے یوم فتح لکھا ہو یا نہ ہو۔ اس حقیقت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا کہ ہم 1922 میں فتح یاب ہوئے تھے۔"

یہ یاد دلاتے ہوئے کہ تعاون اور اتحاد کا جذبہ نیٹو کی طاقت کے بنیادی اصول ہیں، بیان میں70 سال سے اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھانے والے  نیٹو کے رکن ترکیہ کی ان توقعات کا اظہار کیا گیا  ہے کہ  " نیٹو یکجہتی کے جذبے اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے"۔

ترک ملت کے 30 اگست یوم فتح و ترک مسلح افواج  کی ایک بار پھر مبارکباد دینے والے بیان میں   واضح کیا گیا ہے کہ ’’ نیٹو  کی اتحادی بری قوتوں کے ہیڈ کوارٹر  لینڈ کام   کی جانب سے  30 اگست یوم فتح  کے حوالے سے سماجی رابطوں کے پیجز پر پیغام کو  نیٹو کے ایک دورے رکن  کی خود غرضیوں اور شوخیوں   کے باعث  ترک قوم کی منشا کو نظر انداز کرنے کی شکل میں  ہٹایا جانا ایک ناقابلِ قبول فعل ہے۔ ‘‘



متعللقہ خبریں