ایف۔ 16 کی فروخت پر جو بائڈن نے یونان کی شرط نہیں رکھی، صدر ایردوان

ہم ہمارے پاس موجود  لڑاکا طیاروں کی دیکھ بھال اور مرمت کرنے کے اہل ہیں

1857387
ایف۔ 16 کی فروخت پر جو بائڈن نے یونان کی شرط نہیں رکھی، صدر ایردوان

صدر  رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے  ترکی کو ایف۔16 لڑاکا طیاروں  کین فروخت کے  معاملے میں یونان کی شرط  نہیں رکھی۔

صدر ایردوان نے کل ایران کے دورے سے واپسی پر  طیارے پر  ایجنڈے سے متعلق سوالات کا جواب دیا۔

امریکہ کی ترکی کو  ایف۔16 طیاروں کی فروخت کے  بارے میں جناب ایردوان نے کہا کہ " جب ہم نے بائیڈن سے اس معاملے پر بات چیت کی تھی تو انہوں نے   ہمارے سامنے  یونان کی شرط نہیں  رکھی تھی۔  بلکہ انہوں نے   طویل المدت  بات چیت میں اس کے بالکل  بر عکس  کہا تھا کہ  نیٹو کے رکن ممالک کی حیثیت سے   ہمیں ایک دوسرے کے حقوق  کا تحفظ کرنا چاہیے۔ "

بائیڈن  کی جانب سے ایف۔16 کے معاملے میں ہر ممکنہ جدوجہد کرنے کا اظہار کیے جانے   کا ذکر کرتے ہوئے  جناب ایردوان نے کہا کہ  بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اسوقت  امریکی ایوان ِ نمائندگان  میں  کم تعداد میں  اس چیز کی مخالفت کرنے والے  لوگ موجود ہیں،  موجودہ پیش رفت کا جائزہ لینے سے در اصل  اس قسم کی کوئی شرط میرے نزدیک  ہمیں محدود رکھنے والی ایک شرط نہیں۔  بس یہ ہماری  ایف۔16  کے بارے میں تجویز  کو قبول کر لیں اور ہمیں نئے ایف۔16 فراہم کریں ۔  ویسے بھی ہم ہمارے پاس موجود  لڑاکا طیاروں کی دیکھ بھال اور مرمت کرنے کے اہل ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ شام کے مسئلے میں امریکہ کو فرات کے مشرق سے نکل جانا چاہیے، صدر ایردوان نے کہا:"جب تک ہمارے قومی سلامتی کے خدشات کو دور نہیں کیا جاتا، یہ ہمارے ایجنڈے پر رہے گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ روس اور ایران شام کی سرحد سے 30 کلومیٹر جنوب میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ہماری جنگ  میں ہمارے ساتھ ہوں۔ انہیں ہمیں ضروری تعاون دینا چاہیے۔‘‘

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے ارکان نے حال ہی میں شمالی شام میں بشار الاسد حکومت کا پرچم لہرایا، صدر نے کہا،"وہ سوچ رہے ہیں کہ  شامی  حکومت کا جھنڈا لہرا کر ترک فوج کو دھوکہ دے  دیں گے ایسا ہی نہیں ہو سکتا۔"

 

 



متعللقہ خبریں