بہت سے ممالک یا کچھ تنظیموں کے یکطرفہ اقدامات سے کثیرالجہتی  تحاد   کمزور پڑ گیا: چاوش اولو

چاوش الو نے  ان خِالات کا اظہار  انڈونیشیا کے بالی میں G20 وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد پریس  کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

1853805
بہت سے ممالک یا کچھ تنظیموں کے یکطرفہ اقدامات سے کثیرالجہتی  تحاد   کمزور پڑ گیا:   چاوش اولو

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو  نے کہا ہے کہ  بہت سے ممالک یا کچھ تنظیموں کے یکطرفہ اقدامات سے کثیرالجہتی  تحاد   کمزور پڑ گیا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ  یوکرائن کی جنگ اس کی  تازہ مثال ہے۔

چاوش الو نے  ان خِالات کا اظہار  انڈونیشیا کے بالی میں G20 وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد پریس  کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

چاوش اولو  نے کہا کہ G20 وزرائے خارجہ کا اجلاس آج دو  سیشنز  میں  منعقد ہوا جس میں  پہلا سیشن  "کثیر جہتی کو مضبوط کرنا" تھا۔

انہوں نے کہا کہ "بدقسمتی سے بہت سے ممالک یا کچھ تنظیموں کے یکطرفہ اقدامات سے کثیرالجہتی کمزور ہوئی ہے۔ یوکرائن کی جنگ اس کی  تازہ  مثال ہے۔ تاہم، عمومی طور پر بین الاقوامی نظام کی ناکافی ہونے کی وجہ سے، کثیرالجہتی  اتحاد  بتدریج کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے صدر رجب طیب  ایردوان ہمیشہ کہتے چلے آرہے ہیں کہ   "دنیا پانچوں  سے عظیم تر ہے ۔

انہوں نے کہا  کہ انہوں اس سیشن  سے قبل   اس   مسئلے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، ہے۔  چاووش اولو نے کہا کہ انہوں نے یوکرین کی جنگ کے بارے میں جو کچھ کیا اس کے بارے  سب کو   معلومات  فراہم کی ہیں۔

چاوش اولو  نے کہا کہ دوسرے سیشن کا موضوع جنگ اور وبا جیسے بحرانوں کے اثرات کی وجہ سے خوراک اور توانائی کا تحفظ تھا، اور انہوں نے ان مسائل پر ترکی کے طور پر اپنے نتائج اور تجاویز شیئر کیں کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "میں نے یوکرین اور روس سے اناج اور کھاد برآمد کرنے  اور اس سلسلے میں ترکی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں  کے بارے دنیا کو  آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  انہوں نے G20 کے دائرہ کار میں دو طرفہ اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔ چاوش اولو نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی اپنے " نئے  ایشیا " کے ساتھ ایشیا پیسفک خطے کو  بڑی اہمیت دی ہے۔

چاوش اولو  نے کہا کہ  G20 سربراہی اجلاس  ماہ نومبر کے وسط میں بالی میں منعقد ہوگا اور   مجھے  امید ہے کہ ہمارے صدر اس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ 



متعللقہ خبریں