ترک صدر کی سویڈش وزیر اعظم اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل سے رابطے
سویڈن کو ترکی کے لیے اہمیت کے حامل دہشت گردی جیسے بنیادی مسائل کے خلاف جدوجہد پر اقدامات کرنے چاہییں
صدر رجب طیب ایردوان نے سویڈش وزیر اعظم میگ دیلینا انڈرسن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
صدارتی محکمہ اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان مذاکرات میں سویڈن کی نیٹو رکنیت کی درخواست کا معاملہ زیرِ غور آیا۔
ملاقات کے دوران صدر ایردوان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سویڈن کو ترکی کے لیے اہمیت کے حامل دہشت گردی جیسے بنیادی مسائل کے خلاف جدوجہد پر اقدامات کرنے چاہییں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ سویڈن کو علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/PYD/YPG کے خلاف پالیسیوں میں ٹھوس تبدیلی لانی چاہیے، صدر ایردوان نے کہا کہ انہیں سویڈن کی طرف سے کوئی ایسا ٹھوس آغاز نظر نہیں آیا جو اس وقت ترکی کے تحفظات کو دور کرے۔
صدر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دفاعی صنعت کے شعبے پر ہتھیاروں کی پابندی اور قانونی اور عملی پابندیوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ حوالگی اور ملک بدری کی درخواستوں کی تکمیل کی جائے گی، اور ہم کہ وہ ان تمام معاملات کو عملی جامہ پہنانے کے پابند عہدوں کو ایک ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔
صدر رجب طیب ایردوان نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ سے بھی ٹیلی فون پر بات کی۔
ایوان صدر کی ڈائریکٹوریٹ آف کیمیونیکیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس بات چیت کے دوران سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت درخواستوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران صدر ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ سویڈن اور فن لینڈ کو علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/PYD/YPG کے خلاف ٹھوس اور مخلصانہ اقدامات کرنے چاہئیں، دفاعی صنعت کی برآمدات میں ترکی کے خلاف عائد پابندیوں اور اسی طرح کی پابندیوں کو ختم کرنا چاہیے اور ان کو عہد کرنا چاہیے کہ یہ مستقبل میں ان کا سہارا نہیں لیں گے۔
متعللقہ خبریں
وزارتِ خارجہ کے ترجمان اونجو کے چے لی کی فینر یونانی پیٹریاارک بارتھولومیوس ملاقات کی تردید
Öncü Keçeli نے یوکرین امن سربراہی اجلاس کے بارے میں کچھ خبروں کے بارے میں سوال کا تحریری جواب دیا