دہشت گرد تنظیم پی کے کے سویڈن ساختہ ٹینک شکن گن استعمال کرہی ہے: وزیر دفاع آقار

آقار نے نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے اور ایجنڈے کے بارے میں بیان جاری کیا ہے

1844891
دہشت گرد تنظیم پی کے کے سویڈن ساختہ  ٹینک شکن   گن استعمال کرہی ہے: وزیر دفاع  آقار

وزیر قومی دفاع حلوصی آقار  نے کہا کہ شمالی عراق اور شام میں کارروائیوں کے دوران سویڈش ساختہ ہتھیار پکڑے گئے اور انہوں نے متعلقہ شواہد اپنے  مخاطب ممالک کو روانہ کردیے ہیں ۔

آقار نے نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے اور ایجنڈے کے بارے میں بیان جاری کیا ہے۔

انہوں نے نیٹو کےبنیادی  اصولوں کے دائرہ کار  کے اندر حقیقی اتحاد کے جذبے کے ساتھ کام کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، آقار نے کہا کہ نیٹو ایک سیکورٹی تنظیم ہے۔ اس کی جدوجہد کا سب سے بڑا شعبہ دہشت گردی ہے۔ نیٹو کے  بنیادی اصول علاقائی اور عالمی استحکام اور سلامتی کے لیے ہر قسم کی دہشت گرد تنظیموں کا مقابلہ کرنے کے متقاضی ہیں۔ اس سلسلے میں تعاون اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو نیٹو کی روایات، بنیادی دستاویزات اورامور   کے اصولوں میں موجود  ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ترکی نیٹو کا واحد رکن ملک ہے جو بیک وقت ایک سے زیادہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ترکی ،  یورپ اور دہشت گردی کے درمیان آخری رکاوٹ ثابت ہو رہا ہے۔ ہم شام اور عراق کے شمال میں دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار ہیں ، ہم اپنے شہریوں اور اپنے ملک کی حفاظت کررہے ہیں  اور دہشت گردوں کو یورپ جانے سے روکے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  اتحادی  ممالک کو بھی اس بارے  کو  میں پُر حساس ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اتحاد کے رکن ملک پر حملہ کرنے والے، سیکورٹی فورسز کو شہید کرنے اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام کرنے والے دہشت گردوں کو نظر انداز کرنے  کو ہرگز قبول  نہیں کیا جاسکتا کیونکہ  یہ  دوستی اور اتحاد کے جذبے سے مطابقت نہیں رکھتے۔ سویڈن اور فن لینڈ کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں کی سیاسی اور مالی مدد، ان کے ہتھیاروں کی مدد اور ان کا دہشت گردی کے مرکز میں تبدیل ہونا بھی نیٹو کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  شمالی شام اور عراق میں دہشت گردوں کی جانب سے ہمارے ملک پر حملے کرنے کے بعد ان ممالک میں پناہ گاہ کے طور پر بھاگنا اور رہنا قابل قبول ہے؟  کیا یہ اتحاد کی روح کے مطابق ہے، کیا ایسا اتحاد  جاری رہ سکتا ہے ؟

آقار نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں ہونے والے   میں  اپنے مخاطب   کو ثبوت  اور شہاد پیش کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  سویڈش کی بنی ہوئی AT-4 اینٹی ٹینک گن  علاقے میں  موجود ہیں ۔۔ ہم نے شمالی عراق اور شام میں اپنی کارروائیوں میں دہشت گردوں کے زیر استعمال ان ہتھیاروں کی ایک بڑی تعداد اپنے قبضے میں بھی لے لی ہے۔ ہم نے   ان ممالک کے نمائندوں کے سامنے  ان کی تمام تصاویر اور سیریل نمبر  بھی  پیش کیے ہیں۔

ان ممالک میں دہشت گردی کے  حق میں ہونے والے مظاہروں اور دہشت گردوں کے ترکی  کے حوالے کیے جانے  کے عمل میں منفی پہلوؤں کو یاد دلاتے ہوئے، آقار نے کہا کہ ہم دہشت گرد تنظیموں  کی حمایت کرنے والوں  ممالک  کو  ایک اتحادی کے طور پر مشترکہ دفاعی تنظیم میں  شا مل کرنے  کے  مطالبے کو ایک متضاد    عمل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو کی رکنیت کے عمل سے متعلق سوال پر وزیر دفاع آقار نے کہا کہ

ترکی  ہونے کے ناتے  ہم نیٹو کی سلامتی  میں فعال اور تعمیری رکن کے طور پر فرائض ادا کررہے ہیں ۔ ہم  ترکی کی حساسیت کا حترام کیے جانے  کی شرط پر ہی نیٹو کی توسیع کے حق میں ہیں۔



متعللقہ خبریں