اسرائیل اور جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی مشترکہ فوجی مشقوں پر ترکی کا ردعمل
آگاپینور 2022 فوجی مشقیں یونانی انتظامیہ کے پُر خلوص نہ ہونے کا کھُلا ثبوت ہیں: ترکی وزارت خارجہ
![اسرائیل اور جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی مشترکہ فوجی مشقوں پر ترکی کا ردعمل](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/f86a/650f/535e/5d0f224e53c40.jpg?time=1719012843)
ترکی نے جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ اور اسرائیل کی مشترکہ "آگاپینور 2022" فوجی مشقوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ترکی وزارت خارجہ کے ترجمان تانجو بلگچ نے مذکورہ مشقوں سے متعلق سوال کے تحریری جواب میں کہا ہے کہ "ہم 'آگاپینور 2022' فوجی مشقوں کے بارے میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کی حمایت کرتے ہیں"۔
بلگچ نے کہا ہے کہ "شمالی قبرصی ترک جمہوریہ صدارتی دفتر کے 31 مئی کے بیان میں بھی ذکر کئے گئے، نئی تعاون تجاویز کی، تیاری کے دور میں جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی طرف سے علاقائی استحکام کی قیمت پر کی گئی یہ فوجی مشقیں یونانی انتظامیہ کے پُر خلوص نہ ہونے کا کھُلا ثبوت ہیں"۔
بلگچ نے کہا ہے کہ " ہم، جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کے اس نوعیت کے اقدامات میں شریک ہونے والے ممالک سے دوبارہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی اشتعال انگیز اور پروپیگنڈہ کاروائیوں کا آلہ کار بننے سے پرہیز کریں"۔
واضح رہے کہ "آگاپینور 2022 " فوجی مشقیں اسرائیل اور یونانی فورسز کے درمیان بڑے پیمانے پر یونانی فریق کے زیرِ حاکمیت علاقے میں منعقد ہوئیں اور 29 مئی سے 2 جون تک جاری رہیں۔
ان مشقوں کو جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان کی گئی اب تک کی سب سے بڑی فوجی مشقیں قرار دیا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719012843)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1719012843)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی