ترکی: امریکہ کو شام کے جس علاقے پر پابندیوں میں لچک لانی چاہیے وہ ادلیب ہے

امریکہ شام میں YPG/PKK کے اثرو رسوخ والے علاقوں میں اپنے فیصلوں کو نرم کر رہا ہے۔ اگر یہی نرمی ادلیب میں کی جائے تو مہاجرین زیادہ جلد اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں گے: چاوش اولو

1826613
ترکی: امریکہ کو شام کے جس علاقے پر پابندیوں میں لچک لانی چاہیے وہ ادلیب ہے

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ امریکہ کو شام کے جس علاقے پر پابندیوں میں لچک لانی چاہیے وہ ادلیب ہے۔

میولود چاوش اولو نے استنبول میں دولما باہچے صدارتی دفتر میں جمہوریہ کانگو کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کرسٹوف لوٹنڈلا آپالا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں چاوش اولو نے ترکی کے پیرس سفارت خانے پر علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کے طرفداروں کے حملے پر بات کی۔

انہوں نے کہا ہے کہ "سفارتی مشنوں کی تحفظ کی ذمہ داری میزبان ممالک پر عائد ہوتی ہے۔ فرانس کا اس حملے کے ذمہ داروں کو گرفتار کرنا اور عدالت کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔ ہم نے انقرہ میں فرانس کے چارج ڈی افئیرز کو وزارت خارجہ میں مدعو کیا اور اپنی توقعات سے کھُلے الفاظ میں آگاہ کیا ہے۔ ہم نے انہیں اس نوعیت کے واقعے کے دوبارہ ظہور کا سدّباب کرنے کی بارے میں بھی متنبہ کیا ہے"۔

چاوش اولو نے، امریکہ کے شام میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKK کے زیرِ قبضہ علاقے سے پابندیاں ہٹانے کی تیاریوں میں ہونے کے موضوع پر بھی بات کی۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ شام میں اسد انتظامیہ کے کنٹرول سے خارج علاقوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے۔ YPG/PKK کے اثرو رسوخ والے علاقوں میں اپنے فیصلوں کو نرم کر رہا ہے۔ مذکورہ علاقوں میں سیزیر سمجھوتے یا پھر پابندیوں میں نرمی پر بات کی جا رہی ہے۔ ادلیب میں گھر سے بے گھر کئے گئے لاکھوں انسان ہیں۔ ہم وہاں ان انسانوں کے لئے بیریکیٹ گھر بنا رہے ہیں بین الاقوامی برادری کو ہمارے اس کام کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ کیا یہ ان علاقوں پر پابندیوں میں نرمی لا رہے ہیں؟ نہیں۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ اس جگہ کو کیوں سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے؟ اگر ان علاقوں میں نرمی برتی جائے تو مہاجرین زیادہ جلد اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں گے۔ یہ فیصلہ کسی سے مشورہ کئے بغیر بعض مخصوص مقاصد کے تحت کیا گیا فیصلہ ہے۔ انسانی امداد اقوام متحدہ کے ساتھ براستہ ترکی پہنچائی جا رہی ہے۔ اس صورتحال کی موجودگی میں اس علاقے کو خارج رکھنا پُر معنی ہے اور اس امتیازی سلوک کا سبب بھی واضح ہے"۔

واضح رہے کہ امریکہ کی مشیر برائے سیاسی امور وکٹوریہ نو لینڈ نے کل جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ہم غیر ملکی فرموں کی سرمایہ کاری کے لئے شام کے شمال مشرقی علاقے کو پابندیوں سے معافی کا لائسنس جاری کرنے کی تیاریوں میں ہیں۔



متعللقہ خبریں