ترکی، صدر پوتن اور صدر زیلنسکی کو ایک ٹیبل پر لانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے. وزیر دفاع

انہوں گزشتہ روز جرمنی میں رامسٹین نیٹو ایئر ڈیفنس بیس پر منعقدہ "دفاع اور سلامتی سے متعلق مشاورتی گروپ میٹنگ برائے یوکرین" کے  زیر عنوان  اجلا س   میں شرکت کے بعد اپنا جائزہ پیش کیا

1818948
ترکی، صدر پوتن اور صدر زیلنسکی کو ایک ٹیبل پر لانے کی کوششیں  جاری رکھے ہوئے ہے. وزیر دفاع

وزیر قومی دفاع حلوصی آقار  نے کہا ہے کہ  روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے بعد (24 فروری کو) ترکی نے مونٹریکس کے دائرہ کار میں کوئی بھی  جنگی جہاز باسفورس سے  نہیں گزرا ہے اور   آئندہ بھی  کسی بھی جنگی بحری جہاز کے گزرنے کی اجازت نہ ہونے سے تمام فریقین کو آگاہ  کردیا ہے۔

انہوں گزشتہ روز جرمنی میں رامسٹین نیٹو ایئر ڈیفنس بیس پر منعقدہ "دفاع اور سلامتی سے متعلق مشاورتی گروپ میٹنگ برائے یوکرین" کے  زیر عنوان  اجلا س   میں شرکت کے بعد اپنا جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ  نے 40 سے زیادہ ممالک کے نمائندوں کے ساتھ یوکرین کے لیے دفاعی اور سلامتی سے متعلق مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔

آقار نے کہا کہ  انہوں نے یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کے  ساتھ مذاکرات  کرنے کے علاوہ دیگر مختلف اہم شخصیات  سے تبادلہ خیال کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ   وہ یوکرین میں ہونے والی پیش رفت کو قریب سے  جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "ہمیں ڈپلومیسی کے  بند  راستے  کو  کھولنے کی ضرورت ہے اور  اس طرح پرامن حل زیادہ آسانی سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  انہیں میٹنگ میں ایک بار پھر واقعات پر ترکی کے نقطہ نظر کو شیئر کرنے کا موقع ملا ہے۔

آقار نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان  نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے کئی بار ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں صدر ایردوان  ان دونوں رہنماوں کو   ٹیبل پر لانے کی  کوشش کر رہے ہیں تاکہ جلد از جلد جنگ بندی قائم کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ  کچھ مشکلات کے باوجود وہ  پُرامید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شاید آنے والے دنوں میں دونوں  رہنما صدر  ایردوان  کی تجاویز  پر ایک ٹیبل پر بیٹھنے کو قبول کرلیں۔ بحیثیت ترکی، ہم ثالثی سمیت جو کچھ بھی کرنے کی ضرورت ہے اس میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے تاکہ بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکا جا سکے اور جلد از جلد جنگ بندی کو یقینی بنایا جا سکے۔



متعللقہ خبریں