اگر روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری رہتی ہے تو پھر فائربندی مشکل ہو جائے گی: چاوش اولو

انہوں نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر  بیان دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے بوکا اور ارپین علاقوں میں غیر انسانی تصاویر نے یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کے مثبت ماحول کو متاثر کیا ہے

1812485
اگر روس اور یوکرین کے درمیان جنگ  جاری رہتی ہے تو پھر فائربندی  مشکل ہو جائے گی: چاوش اولو

وزیر خارجہ  یولود چاوش اولو  نے کہا کہ اگر یوکرین کے ڈونباس علاقے پر روسی حملے ہوتے ہیں تو جنگ بندی کے حصول کا امکان زیادہ مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر  بیان دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے بوکا اور ارپین علاقوں میں غیر انسانی تصاویر نے یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کے مثبت ماحول کو متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  "تمام مشکلات کے باوجود، (یوکرین کے صدر ولادیمیر) زیلنسکی کے بیان کہ 'ہم مذاکرات جاری رکھیں گے'، اور پھر روس کے اسی طرح کے بیانات نے مذاکرات کے لیے ہماری امیدوں کو بڑھا دیا۔

انہوں نے کہا  کہ تمام مشکلات کے باوجود، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا امکان موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر جنگ بندی ہونے  ہے تو اب اس کا وقت ہے ورنہ  یہ جنگ جاری رہی اور ڈونباس کے علاقے میں نئے حملے ہوتے ہیں، تو جنگ بندی کے حصول کا امکان زیادہ مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے مشرقی بحیرہ روم میں توانائی کے وسائل کے حوالے سے کہا کہ "مشرقی بحیرہ روم میں ایسے پولرائزیشن تھے جن میں ترکی کو چھوڑ دیا گیا تھا۔ تاہم، ہم نے یہ بھی دیکھا کہ ان میں سے کسی کا بھی کوئی عملی مطلب نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ  مشرقی بحیرہ روم قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ (EastMed) ایک قابل عمل منصوبہ نہیں ہے۔

"ہم دیکھتے ہیں کہ اسرائیل کے پاس بھی ذخیرہ  موجود ہے  اور خاص طور پر یورپی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ترکی ہی صحیح  راستہ ہے۔

مصر کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر بات کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا کہ اس ملک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

چاوش اولو نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر چاوش اولو نے کہا کہ ترکی اور آرمینیا کے درمیان اعتماد سازی کے اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں اور دونوں ممالک کے خصوصی نمائندے تیسری ملاقات آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں کریں گے۔



متعللقہ خبریں