روس کے عوام، ادبیات اور فنکاروں کے خلاف پابندیاں ناقابل قبول ہیں: ایردوان

جس طرح یوکرین کو بے یارومددگار چھوڑنا مذموم ہے اسی طرح روس کے عوام، ادبیات، طالبعلموں اور فنکاروں کے خلاف وِچ ہنٹ سے مشابہہ پابندیوں کا اطلاق بھی ناقابل قبول ہے: صدر رجب طیب ایردوان

1792502
روس کے عوام، ادبیات اور فنکاروں کے خلاف پابندیاں ناقابل قبول ہیں: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے روسی عوام، ادبیات اور فنکاروں پر پابندیوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ترکی قومی اسمبلی میں حزب اقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے گروپ اجلاس سے خطاب میں صدر ایردوان نے روس۔ یوکرین جنگ پر بات کی۔

خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ مظلوم انسانوں کی دین، نسل اور رنگ کی بنیادوں پر درجہ بندی کرنے والی ذہنیت کا انسانیت اور تہذیب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ مغربی دنیا کے معاشروں کے لئے الزم ہو چکا ہے کہ اپنے معاشرتی وجود میں کینسر کی طرح پھیلی ہوئی نسلیت پرستی نامی اس بیماری کا اعتراف کریں۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ جس طرح یوکرین کو بے یارومددگار چھوڑنا ہمارے نزدیک مذموم ہے اسی طرح روس کے عوام، ادبیات، طالبعلموں اور فنکاروں کے خلاف مردم آزاری سے مشابہہ پابندیوں کا اطلاق بھی ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ جرمنی میں فلارمونی آرکسٹرا کے ہیڈ کو صدر پوتن کا دوست ہونے کی وجہ سے معطل کیا جا رہا ہے۔ یہ کیسی حماقت ہے؟ دوسری طرف اٹلی اور یورپ کے مختلف ممالک میں دوستوسکی کی تصانیف کو ممنوع قرار دیا جا رہا ہے۔ موجودہ دور میں ایسی چیزوں کو دیکھنا، ایسے حالات سے گزرنا حقیقی معنوں میں ہم سیاست دانوں کو بہت آزردہ کر رہا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ یہ فاشسٹ کاروائیاں چھڑی کی مدد سے چنگاریاں کرید کر اور بجھی ہوئی آگ کو تازہ کر کے کینے اور نفرت کا ماحول پیدا کر رہی ہیں۔ یہ حکمت عملی نہ صرف نئی حق تلفیوں کا سبب بن رہی ہے بلکہ  یوکرین کے عوام کی برحق جدوجہد کو بھی دھندلا رہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بحیثیت ترکی علاقائی بحرانوں کے مقابل ہم، پہلے دن سے تحمل اور ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ قدم اٹھا رہے اور اصولی و باضمیر طرزِ عمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اپنے ملک میں جاری جنگ اور ظلم و ستم سے بچ کر ہمارے پاس پناہ لینے والے انسانوں میں ہم نے کبھی بھی رنگ، نسل اور دین کی بنیادوں پر کوئی تفریق نہیں کی۔ ہماری ملت ایک دفعہ پھر انسانیت کے امتحان میں کامیاب رہی ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے روس اور یوکرین کے درمیان تناو کے جنگ میں تبدیل ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ "جنگ کا قطعاً کوئی فاتح نہیں ہو سکتا"۔

 

 



متعللقہ خبریں