ترک صدر ایردوان کل روسی صدر سے ٹیلی فون پر رابطہ کریں گے، ابراہیم قالن

ہم جنگ کے فریق کی پوزیشن میں نہیں ہونا چاہتے۔ ہمیں دونوں فریقوں سے بات کرنے کے قابل ہونے کی ضرورت ہے

1790275
ترک صدر ایردوان کل روسی صدر سے ٹیلی فون پر رابطہ کریں گے، ابراہیم قالن

صدر رجب طیب ایردوان کل روسی صدر ولا دیمر پوتن سے ٹیلی فون پر  بات چیت کریں گے۔

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے استنبول میں روس یوکرین کشیدگی کے بارے میں جائزے  پیش کیے۔

انہوں نے بتایا کہ صدر  ایردوان  کل روسی صدر  سے فون پر بات چیت کریں گے۔

" یوکرین جنگ ​​کو چھڑے دس دن گزر چکے ہیں۔ ہماری تمام کوششیں بنیادی طور پر اس جنگ کو روکنے کے لیے ہیں۔ اس تناظر میں ہمارے صدر کی وسیع پیمانے کی  سفارتی کوششیں جاری ہیں  بہت زیادہ ہے۔ ہم  روسی فریق سے  فوری طور پر ان حملوں کو روکنے  اور مذاکرات کرنے کی  اپیلیں کر رہے ہیں۔

اس تناظر میں مذاکرات جاری ہیں۔ دوسرا راؤنڈ کل ہوا تھا۔ آئندہ دنوں میں مذاکرات کا تیسرا دور ہو گا۔ ہم مذاکراتی ٹیموں کے ساتھ بھی قریبی رابطے میں ہیں۔ ہماری تمام تر کوششیں یہ ہیں کہ ان تنازعات اور حملوں کو روکا جائے تاکہ مذاکرات کے نتائج برآمد ہوں۔

ہمارا بنیادی اصول یقیناً یوکرین کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں سیاسی اتحاد کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے جو بھی خدشات ظاہر کیے ہیں، ان کا حل جنگ کے ذریعے نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جنگ کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے ہیں قالن نے کہا،"گزشتہ روز صبح یوکرین کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ پر حملہ ایک تباہی کے منظر نامے کا ادراک ہے۔ درحقیقت ایک بہت بڑی تباہی اپنے اختتام کو پہنچی ہے۔ وہاں شہری ہلاکتیں، فوجی نقصانات، شہر تباہ ہو رہے ہیں، اس کی روک تھام ضروری ہے۔ ہماری تمام کوششیں ہمارے اختیار میں ہیں۔ "ہمارے روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ترکی کی حیثیت سے ہم اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔"

قالن نے کہا کہ ترکی کے پاس اس وقت روس کے خلاف پابندیوں کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

"سب سے پہلے، ہم جنگ کے فریق کی پوزیشن میں نہیں ہونا چاہتے۔ ہمیں دونوں فریقوں سے بات کرنے کے قابل ہونے کی ضرورت ہے۔ ہماری تمام کوششیں جنگ، حملے، بم، اور خونریزی کا سد باب کرنا  ہے  جس کے لیے ہم  اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔"

یوکیرین ۔ روس مذاکرات کے معاملے میں   ترکی کی توقعات پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ "میں مایوسی کا شکار نہیں ہونا چاہتا، لیکن جب کہ یوکرینی شہروں پر یہ شدید حملے جاری ہیں، مذاکرات کی میز پر کسی ٹھوس پابند نتیجہ کی توقع کرنا خیالی پلاؤ کے مترادف ہو گا۔اس لیے روسی فریق کو یہاں مذاکرات کی میزپر اپنے فریق کو  سنجیدہ موقع دینے کی ضرورت ہے۔



متعللقہ خبریں