مونترو کی خلاف ورزی کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہو گی: آقار

اگر ترکی جنگی فریق نہیں ہے تو اسے فریق ممالک کے بحری جہازوں کو باسفورس سے گزرنے کی اجازت نہ دینے کا اختیار حاصل ہے: وزیر دفاع حلوصی آقار

1787603
مونترو کی خلاف ورزی کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہو گی: آقار

ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ "مونترو باسفورس سمجھوتے کو دھندلانا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہو گا۔ جیسے ہم آج تک اس سمجھوتے کی پابندی کرتے آئے ہیں ویسے ہی آئندہ بھی کرنا جاری رکھیں گے"۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے آقار نے کہا ہے کہ دونوں ممالک ترکی کے سمندری ہمسائے ہیں۔ ہمارا، یوکرین کی خود مختاری اور زمینی سالمیت کے خلاف کئے گئے روسی فوجی آپریشن کو قبول کرنا ناممکن ہے۔ ہم اسے بین الاقوامی قانون کے منافی قرار دیتے ہیں۔ ہم نے، انسانی امداد سمیت علاقے میں درپیش انسانی المیے کے خاتمے کے لئے، اس وقت تک اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے اور آئندہ بھی پورا کرنا جاری رکھیں گے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کوشش بحیرہ اسود کے علاقے کو میدانِ جنگ میں تبدیل ہونے سے بچانا ہے۔ بحیرہ اسود کے ساتھ طویل ترین ساحل کے مالک ملک کی حیثیت سے ہم نے اس نقطہ نظر کا دفاع ایک اُصول کی شکل میں کیا ہے۔ بحیثیت ترکی ہم نے تمام مذاکرات میں بحیرہ اسود میں امن و امان اور سلامتی کے دوام کے لئے کوششیں کی ہیں اور اس وقت تک پیش آنے والے تمام مسائل کو اسی فریم ورک میں دیکھا ہے۔ اس واقعے میں بھی ہم اسی موقف پر قائم ہیں۔ ہمیشہ کی طرح آج بھی ہم مونترو باسفورس سمجھوتے کی 19، 20 اور 21 ویں شقوں کا اطلاق کرنا جاری رکھیں گے"۔

واضح رہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا تھا کہ " اگر ترکی جنگی فریق نہیں ہے تو اسے فریق ممالک کے بحری جہازوں کو باسفورس سے گزرنے کی اجازت نہ دینے کا اختیار حاصل ہے۔ جنگی جہاز بحیرہ اسود میں اپنی بیسوں کی طرف واپس جا رہے ہوں تو انہیں روکا نہیں جا رہا۔ ہم مونترو کی شرائط پر عمل کر رہے ہیں"۔


ٹیگز: #مونترو

متعللقہ خبریں