ہم یوکیرین اور روس دونوں سے منہ نہیں پھیر سکتے، صدر رجب طیب ایردوان

ہر کوئی صرف باتوں پر ہی اکتفا کر رہا ہے اور عملی رد عمل کا مظاہرہ نہیں کر رہا

1783823
ہم یوکیرین اور روس دونوں سے منہ نہیں پھیر سکتے، صدر رجب طیب ایردوان

صدر رجب طیب  ایردوان نے روس اور یوکیرین کے درمیان بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان دونوں ممالک سے منہ پھیرنا  ہمارے لیے نا ممکن ہے، ہم   چاہتے ہیں کہ ان دونوں کو ناراض کیے بغیر  اس بحران کا حل تلاش کر لیں۔‘‘

ترک صدر  نے دورہ افریقہ  سے واپسی پر طیارے  میں   ایجنڈے کے حوالے سے اپنے جائزے پیش کیے اور سوالات کا جواب دیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ 20 فروری کو جمہوریہ کانگو سے شروع ہونے والا ان کا افریقی دورہ مکمل ہو گیا ہے ایردوان نے کہا کہ یوکرین میں ہونے والی اہم پیش رفت کی وجہ سے انہیں گنی بساؤ کا دورہ ملتوی کرنا پڑا۔

"میں نے جناب  زیلینسکی سے ٹیلی فون پر بات چیت میں  اس اہمیت کا اعادہ کیا ہے جو ہمارا ملک یوکرین کی علاقائی سالمیت کو دیتا ہے۔۔ میں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم منسک کے معاہدوں کی واضح خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی اقدام کو قبول نہیں کریں گے۔ میں نے کہا کہ ہم بحران کے مزید طول پکڑنے  سے قبل سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے  مسئلے کا حل  تلاش کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ نیٹو کے اتحادیوں سے موجودہ صورتحال کے بارے میں بھی مشاورت کریں گے جس سے بحیرہ اسود کے خطے کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے، اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے نیٹو سربراہان کا اجلاس بھی منعقد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دیرینہ خواہش ہے کہ بحیرہ اسود میں ہمارے پڑوسی روس اور یوکرین جلد از جلد مذاکرات کی میز کو لوٹ آئیں۔

جب ان سے نیٹو سربراہی اجلاس سے ان کی توقعات کے بارے میں پوچھا گیا تو صدر ایردوان نے کہا کہ اس وقت رہنماؤں کے فریم ورک کے اندر روس کے ساتھ بات چیت کی کوئی سنجیدہ کارکردگی سامنے نہیں آ سکی۔

"ابھی تک، ہم نے سنجیدہ معنوں میں فوجوں کو یوکرین بھیجنے جیسی صورت حال کا سامنا نہیں کیا ہے۔ ہر کوئی صرف باتوں پر ہی اکتفا کر رہا ہے اور عملی رد عمل کا مظاہرہ نہیں کر رہا۔ اس لیے روس نے اب ایک قابل ذکر تعداد میں فوجیں سرحدوں پر جمع کر رکھی ہیں۔

 "اس کا نتیجہ کیا نکل سکتا ہے اس کی پیشین گوئی کرنے کے لیے ہمیں منجم  بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس ویڈیو کانفرنس میں ہم دیکھیں گے نیٹو اتحادیوں کے رہنماؤں کی  کیا سوچ ہے۔۔ رکن ممالک کہیں گے، یقیناً اس کے بعد ہی ہم کسی نتیجے تک پہنچ سکیں گے اور اپنا مؤقف  وضع کریں گے۔

یوکرین اور روس کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان ترکی کا واضح موقف کس ملک کے حق میں ہو گا سوال کے جواب میں ترک صدر  کا کہنا تھا کہ "ہم دونوں میں سے کسی ایک  کو بھی  ترک نہیں کر سکتے۔



متعللقہ خبریں