ترکی فلسطین تعلقات دونوں ممالک کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں: حنان اشراوی
اشراوی، جو ابھی تک فلسطین گلوبل ڈائیلاگ اینڈ ڈیموکریسی انیشیٹو (MIFTAH) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن ہیں، نے فلسطین میں ترکی کے قونصل جنرل، سفیر احمد رضا دیمیرر اور القدس کے قونصلیٹ جنرل کے ڈپٹی قونصل، سیمرا دیمیرر سے ملاقات کی ہے
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کی سابق رکن حنان اشراوی نے کہا کہ ترکی فلسطین تعلقات دونوں ممالک کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
اشراوی، جو ابھی تک فلسطین گلوبل ڈائیلاگ اینڈ ڈیموکریسی انیشیٹو (MIFTAH) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن ہیں، نے فلسطین میں ترکی کے قونصل جنرل، سفیر احمد رضا دیمیرر اور القدس کے قونصلیٹ جنرل کے ڈپٹی قونصل، سیمرا دیمیرر سے ملاقات کی ہے۔
MIFTAH کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دیے گئے بیان کے مطابق، سفیر احمد رضا دیمیر نے اشراوی کو استنبول میں منعقد ہونے والی 8ویں ثالثی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
فریقین نے اسرائیل کی طرف سے بالخصوص القدس میں کی جانے والی خلاف ورزیوں اور مقدس شہر کے تاریخی اور آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اشراوی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی فلسطین تعلقات دونوں ممالک کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
فلسطین کے سرکردہ ناموں میں سے حنان اشراوی نے 10 دسمبر 2020 کو کونسل سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کہا تھا کہ PLO کی ایگزیکٹو کونسل فیصلہ سازی کے عمل میں موثر کردار ادا نہیں کر پا رہی ہے اور اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی