وزیر داخلہ سیلمان سوئیلو  اور پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ویڈیو کانفرنس سے بات چیت

ویڈیو کانفرنس کے دوران، دونوں وزراء نے غیر قانونی امیگریشن اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے پر اتفاق کیا، جسے دونوں ممالک کے لیے "مشترکہ مقصد" کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور ایک دوسرے کو اپنے ممالک کے دورے کی دعوت دی

1762233
وزیر داخلہ سیلمان سوئیلو  اور پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ویڈیو کانفرنس سے  بات چیت
suleyman soylu.jpg
rasid ahmet-soylu.jpg

وزیر داخلہ   سیلمان سوئیلو  اور پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے درمیان (کل) ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والی ملاقات میں بنیادی طور پر غیر قانونی امیگریشن اور انسانی اسمگلنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

علاقائی امن، غیر قانونی امیگریشن اور انسانی سمگلنگ کے موضوع پر بات چیت کرتے ہوئے  وزیر داخلہ  سویئلو اور شیخ  رشید  احمد نے پاکستان ترکی تعلقات کو آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

ویڈیو کانفرنس کے دوران، دونوں وزراء نے غیر قانونی امیگریشن اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے پر اتفاق کیا، جسے دونوں ممالک کے لیے "مشترکہ مقصد" کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور ایک دوسرے کو اپنے ممالک کے دورے کی دعوت دی۔

افغانستان میں انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے  شیخ رشید  نے کہا کہ پاکستان نے پوری دنیا سے افغانستان کی مدد کرنے  کی اپیل کی ہے۔

افغانستان میں انسانی بحرانوں کو روکنے کے لیے ترکی کی مدد کو سراہتے ہوئے،  شیخ  رشید نے کہا، "ترکی کے ساتھ تعلقات کو پاکستانیوں کی وسیع حمایت حاصل ہے۔"

شیخ رشید ، جنہوں نے اپنے ترک ہم منصب سویئلو کو یقین دلایا کہ انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے،

"پاکستان کی ان کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا، "وزارت داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) پاکستان سے ترکی کی غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔"

دوسری جانب وزیر سیلمان  سویئلو نے کہا کہ ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات مسائل کو حل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں اور کہا کہ غیر قانونی ہجرت اور انسانی سمگلنگ سماجی اور سیاسی مسائل کا باعث بنتی ہے۔ سویئلو نے کہا کہ مشترکہ حکمت عملی سے ایسے مسائل کو روکنے میں مدد ملے گی۔



متعللقہ خبریں