ترکی کا یونانی صدر کے بیان پر اظہار افسوس
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یونان کے صدر کی جانب سے ترکی کی حالیہ تاریخ کے بارے میں ’سورمین ورلڈ پونٹس ہیلینزم پیلس‘ کی افتتاحی تقریب کے دوران دیے گئَ بیان پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے
![ترکی کا یونانی صدر کے بیان پر اظہار افسوس](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/9fda/0ec2/8623/5c2f588405563.jpg?time=1718972298)
ترکی نے یونان کے صدر کیترینا سیکلاروپلو کی جانب سے افتتاحی تقریب پر خطاب پر اپنے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یونان کے صدر کی جانب سے ترکی کی حالیہ تاریخ کے بارے میں ’سورمین ورلڈ پونٹس ہیلینزم پیلس‘ کی افتتاحی تقریب کے دوران دیے گئَ بیان پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ"یہ الزامات اس حقیقت کو تبدیل نہیں کرتے ہیں کہ یہ یونان ہی تھا جس نے اناطولیہ پر حملہ کرنے اور اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی، اور یہ کہ یونانی فوج نے انسانیت کے خلاف وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا، خاص طور پر ہمارے مغربی اناطولیہ کے علاقے میں معصوم شہریوں کے خلاف۔ ہم آپ کو ایک بار پھر یاد دلاتے ہیں کہ، معاہدے کے آرٹیکل 59، جنگ کے قانون کے خلاف کارروائیوں سے پیدا ہونے والے نقصانات کی تلافی کی ذمہ داری یونان پر ہی عائد ہوتی ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یونان کی جانب سے لگائے گئے جھوٹے الزامات نے دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لیے مخلصانہ اور دیانتدارانہ بات چیت کا ماحول قائم کرنے کی جانب اقدامات پر پردہ ڈال دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "اس طرح کے رویے اور طرز عمل ریاستی حکام سے متوقع ذمہ داریوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اس تناظر میں، ہم اپنے پڑوسی یونان کو ایک بار پھر عام فہم اور تعمیری افہام و تفہیم کی دعوت دیتے ہیں۔
متعللقہ خبریں
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1718972298)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی