ترکی دہشت گردی کا خاتمہ کرکے ہی دم لے گا: وزیر دفاع حلوصی آقار

حلوصی آقار نے ان خیالات کا اظہار  ایر جیس   یونیورسٹی کلچرل سینٹر اور ایرجیس یونیورسٹی  کے 2021-2022  کے  تعلیمی سال  کی افتتاحی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے  کیا

1735661
ترکی  دہشت گردی کا خاتمہ کرکے ہی دم لے گا: وزیر دفاع حلوصی آقار

وزیر قومی دفاع حلوصی آقار  نے کہا کہ 40 سال سے ترکی کی توانائی کو استعمال کرنے والی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومتِ ترکی  پرعزم ہے۔

حلوصی آقار نے ان خیالات کا اظہار  ایر جیس   یونیورسٹی کلچرل سینٹر اور ایرجیس یونیورسٹی  کے 2021-2022  کے  تعلیمی سال  کی افتتاحی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے  کیا۔

آقار  نے یہاں اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ ترک مسلح افواج (TSK) کی جانب سے شام اور عراق کے شمال میں کی گئی کامیاب کارروائیوں نے سرحدوں اور عوام کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے واضح کر دیا کہ وہ اس کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور  وہ جنوبی سرحدوں پر دہشت گردی کی راہداری کے قیام کو روکنے کے لیے  اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ترک فوج ہی نے سرحد پار آپریشنز کے ذریعے  10 لاکھ سے زیادہ شامیوں کو اپنی سرزمین پر بحفاظت واپس جانے کے قابل بنایا۔

انہوں نے کہا کہ "ہمارا ملک 9 ملین شامیوں کی انسانی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ اگر یہ آپریشن نہ کیے جاتے تو ہمارے ملک اور خطے کو بہت بڑے خطرات کا سامنا کرنا  پڑتا ۔ ہماری کارروائیاں آخری دہشت گرد کو بے اثر کرنے  اور  اپنے پڑوسیوں کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے تک جاری رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم صرف دہشت گردی اور دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں۔ جہاں دہشت گرد ہے، وہیں ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کو اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ  PKK YPG  دونوں ہی دہشت گرد تنظیمیں  اور ان میں ذرہ بھر کوئی فرق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ40 سال سے ترکی کی توانائی کو استعمال کرنے والی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومتِ ترکی  پرعزم ہے اور اپنے لوگوں کو اس دہشت گردی کی لعنت سے بچانا ہے۔ پہاڑوں اور غاروں میں رہنے والوں نے یہ بات سمجھ لی ہے، ہماری امید ہے کہ ان کے محسن بھی اسے سمجھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام مسائل بشمول ایجیئن، مشرقی بحیرہ روم اور قبرص کے مسائل کو پرامن نظام اور بین الاقوامی قانون کے ذریعے حل کرنے کے حق میں ہیں۔

انہوں نے آذربائیجان کے اپنی سرزمین قارا باغ   کو 30 سال سے آرمینیا کے قبضے سے بچایا ہے اور ہم   مستقل طور پر آذربائیجان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا، "ترکی، جو اس عمل میں اپنے آذربائیجانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ ہمارے بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔"



متعللقہ خبریں