امریکہ صدر ایردوان کے قدم اٹھانے سے پہلے ہی پست قدمی پر مجبور
امریکہ نے 18 اکتوبر کے بیان کے حوالے سے کچھ سوالات اٹھانے کے موقع پر سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کے آرٹیکل 41 کی پابندی کی تصدیق کی ہے

انقرہ میں امریکہ اور کچھ دیگر ممالک کے سفارت خانوں کے سفیروں کی جانب سے سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کے آرٹیکل 41 کی تعمیل کرنے سے آگاہ کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ سفارت کار جن ممالک میں فرائض ادا کرتے ہیں ان ممالک کے قوانین اور ضوابط کی تعمیل کرتے ہیں ۔
انقرہ میں امریکی سفارت خانے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ
"امریکہ نے 18 اکتوبر کے بیان کے حوالے سے کچھ سوالات اٹھانے کے موقع پر سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کے آرٹیکل 41 کی پابندی کی تصدیق کی ہے۔"
عثمان کاوالا کے بیان پر دستخط کرنے والے کینیڈا، فن لینڈ، ڈنمارک، ہالینڈ، سویڈن، ناروے اور نیوزی لینڈ کے انقرہ سفارتخانوں نے بھی ٹوئٹر پر امریکی بیان کو ری ٹویٹ کیا۔
سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کا آرٹیکل 41 ایک سفارت کار سے اس ملک کے قوانین اور ضوابط کا احترام کرنے کا تقاضا کرتا ہے جس میں وہ رہتا ہے۔
ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ
"قیام پذیر ریاست کے قوانین اور ضوابط کی پابندی کرنا اپنے استحقاق اور آزادی سے تعصب کے بغیر ہر اس فرد کا فرض ہے جو اس طرح کی مراعات اور استثنیٰ سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ مذکورہ ریاست کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنا بھی ان کا فرض ہے۔"
دوسری جانب صدارتی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور دیگر سفارت خانوں کے بیانات کا صدر رجب طیب ایردوان نے خیر مقدم کیا ہے۔