ترکی: جنگل کی آگ پر قابو پانے کے لئے 6 ممالک سے فضائی تعاون

ترکی کی طرف سے بین الاقوامی امداد کی کوئی اپیل نہیں کی گئی تاہم تعاون کے خواہش مند ممالک کی پیشکش کو مسترد کرنا بھی سفارتی آداب کے خلاف ہے: مصطفیٰ اوزکھایا

1684932
ترکی: جنگل کی آگ پر قابو پانے کے لئے 6 ممالک سے فضائی تعاون

ترکی کے جنوبی حصے میں 28 جولائی سے جاری جنگل کی آگ  پر قابو پانے کے لئے 6 ممالک سے فضائی تعاون کیا گیا ہے۔

ترکی محکمہ جنگلات کے ڈپٹی  ڈائریکٹر جنرل  مصطفیٰ اوزکھایا  نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ترکی کے اپنے 45 ہیلی کاپٹروں اور 3 طیاروں  کے علاوہ بیرونی ممالک سے بھی فضائی تعاون کیا گیا ہے اور مزید تعاون متوقع ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں 12 طیاروں اور 6 ہیلی کاپٹروں پر مشتمل  18 غیر ملکی  فضائی فائر بریگیڈ موجود ہے۔ طیاروں میں سے 10 طیارے اور ہیلی کاپٹروں میں سے سب کے سب بلا معاوضہ ہیں۔

اوزکھایا نے کہا ہے کہ ترکی کی وزارت زراعت و جنگلات، وزارت خارجہ اور محکمہ برائے ہنگامی حالات AFAD کی طرف سے بین الاقوامی امداد کی کوئی اپیل نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے ایک طیارے اور 2 ہیلی کاپٹروں، آذربائیجان کی طرف سے ایک ہیلی کاپٹر اور 53 گاڑیوں پر مشتمل زمینی فائر بریگیڈ ٹیم، یوکرائن  سے 3 طیاروں  اور روس کی طرف سے 5 طیاروں اور 3 ہیلی کاپٹروں کی مدد فراہم کی گئی ہے۔

یورپی یونین کے سِول ڈیفنس میکانزم کے بارے میں بات کرتے ہوئے  اوزکھایا نے کہا ہے کہ یہ یورپی یونین کے رکن ممالک کا، ماہانہ فنڈ  کی ادائیگی  سے، تشکیل کردہ نظام العمل ہے۔ AFAD بھی اس کا رکن ہے۔  ضرورت کے وقت یہاں سے رکن ممالک کو تعاون فراہم کیا جاتا ہے لہٰذا یہ کوئی امداد نہیں ہمارا حق ہے جسے ہم بوقت ضرورت استعمال کرتے ہیں۔ ہم اسے امداد نہیں تعاون کہتے ہیں کیونکہ ہم اپنے حق کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ کروشیا، اسپین، فرانس اور رومانیہ کی طرف سے 5 طیاروں کی پیشکش کی گئی ہے۔ رومانیہ اور فرانس کے طیارے موزوں نہ ہونے کی وجہ سے نہیں آسکے لیکن کروشیا سے ایک اور اسپین سے 2 طیارے ترکی پہنچ گئے ہیں۔

محکمہ جنگلات کے ڈپٹی  ڈائریکٹر جنرل مصطفیٰ اوزکھایا نے کہا ہے کہ ترکی کی  اپنی فضائی طاقت موئثر ہے لیکن ترکی تعاون  کی پیشکش کرنے والوں کی پیشکش کو بھی رد نہیں کرنا چاہتا۔ تعاون کی پیشکش کو مسترد کرنا سفارتی حوالے سے بھی درست نہیں ہے۔



متعللقہ خبریں