ہم ائیر پورٹ کا نظام چلانے کے خواہش مند ہیں: حلوصی آقار

ہماری واحد خواہش اپنے افغان بھائیوں کا امن و امان اور سلامتی ہے، مذاکرات ترکی کی خواہش کے مطابق مثبت اور تعمیری شکل میں آگے بڑھ رہے ہیں: آقار

1674653
ہم ائیر پورٹ کا نظام چلانے کے خواہش مند ہیں: حلوصی آقار

ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ افغانستان میں حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے  کے انتظام و انصرام  کے بارے میں مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

حلوصی آقار نے دارالحکومت انقرہ میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہماری واحد خواہش اپنے افغان بھائیوں کا امن و امان اور سلامتی ہے اور مذاکرات ترکی کی خواہش کے مطابق مثبت اور تعمیری شکل میں آگے بڑھ رہے ہیں"۔

آقار نے کہا ہے کہ " ائیر پورٹ بند ہونے کی صورت میں پوری یورپی یونین، نیٹو اراکین اور دیگر ممالک افغانستان میں  اپنے سفارتی مشن بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ کیونکہ سکیورٹی، مواصلات اور رسل و رسائل  کی عدم دستیابی کی صورت میں کوئی وہاں نہیں رہ سکتا۔ ایسی صورت میں ملک پوری دنیا سے کٹ جائے گا اور یہ ناقابل قبول ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی نے 20 سال سے افغانستان میں حرب و ضرب سے متعلقہ کسی  فریضے کی ذمہ داری نہیں اٹھائی۔ ائیر پورٹ علاقے میں صحت، تعلیم اور لاجسٹک کے معاملات میں ایک اہم دروازے کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہم ائیر پورٹ کا نظام چلانے کے خواہش مند ہیں۔ ملک میں افغان حکومت ہے، طالبان ہیں اور متغّیر فوجی، سیاسی اور سلامتی شرائط  کا سامنا ہے۔ اگر ہم اپنے بل بوتے پر تنہا کوئی بات کہتے ہیں تو یہ آنے والے دنوں میں مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی وجہ سے ہم افغان بھائیوں کے ساتھ ساتھ نیٹو، یورپی یونین، امریکہ اور دیگر ممالک کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔

وزیر دفاع حلوصی آقار نے حالیہ دنوں میں ملک میں طالبان کے حلقہ اثر میں وسعت کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ طالبان اپنے حلقہ اثر میں بتدریج  اضافہ کر رہے ہیں۔ سرکاری رپورٹوں میں تو نہیں ہے لیکن ہم اس کے بعض نشانات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہم بھی حالات پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ازبکستان اور تاجکستان کی سرحدی سلامتی اہمیت کی حامل ہے۔ وہاں سے اگر کوئی نقل مکانی ہوتی ہے تو ایک قوی احتمال کے مطابق مہاجرین  اس طرف کا رُخ کریں گے۔ ہم نیٹو کی  360 درجے تھیوری کے مطابق اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس وقت کوئی مسئلہ نہیں ہے"۔



متعللقہ خبریں