جو بائڈن کی انتظامیہ سے ترکی کے ساتھ باہمی تعلقات پر نظر ثانی کرنے کی درخواست
جو بائڈن کا امریکی نائب صدر ہونے کے دور میں بغاوت اقدام کے بعد ترکی کا دورہ کرتے ہوئے ترک حکومت اور قوم سے تعاون کامظاہرہ کرنا ایک قابل ستائش امر تھا
![جو بائڈن کی انتظامیہ سے ترکی کے ساتھ باہمی تعلقات پر نظر ثانی کرنے کی درخواست](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/b6bf/0894/7ce1/5fa53a192a933.jpg?time=1719165816)
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے امریکی نو منتخب صدر جو بائڈن سے ترکی پر پابندیوں، فتح اللہ کی دہشت گرد تنظیم فیتو کے خلاف عدم کاروائی اور دہشت گرد گروہو ں کے ساتھ تعاون کا خاتمہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
چاوش اولو نے ہسپانوی نیوز ایجنسی ایفے کو انٹرویو میں ترکی کے قومی سلامتی کو متاثر کرنے والے بعض معاملات میں امریکہ کے ساتھ اہم سطح کے تنازعات پائے جانے سے انکار نہ کر سکنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا یہ تنازعات ترکی پر پابندیوں، امریکہ کا وائے پی جی ۔ پی کے کے سے تعاون ، فیتو کے خلاف عدم کاروائی کے معاملات سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان مسائل کا حل تلاش کرنا نہ صرف دو طرفہ تعقات بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ٹرانس اٹلانٹک تعاون کو اچھی سطح پر قائم اور جانبر رکھنے کا تقاضا ہے۔
جناب چاوش اولو نے امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائڈن کا امریکی نائب صدر ہونے کے دور میں بغاوت اقدام کے بعد ترکی کا دورہ کرتے ہوئے ترک حکومت اور قوم سے تعاون کامظاہرہ کرنا ایک قابل ستائش امر تھا۔
اس بنا پر ہم توقع کرتے ہیں کہ اس دہشت گرد تنظیم کے پیدا کردہ خطرات کے پیش نظر نئی انتظامیہ فیتو کے سرغنہ کے خلاف فی الفور اور ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے کی اجازت دے گی اور اولین طو رپر یہ ترک۔ امریکی تعلقات کی سٹریٹیجک اہمیت کا اندازہ کرتے ہوئے اس ضمن میں قدم اٹھائے گی۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719165816)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے